كِتَابُ الْحُدُودِ بَابُ حَدِّ الشَّارِبِ وَبَيَانِ الْمُسْكِرِ صحيح وَعَنْ أَنَسٍ - رضي الله عنه - قَالَ: لَقَدْ أَنْزَلَ اللَّهُ تَحْرِيمَ الْخَمْرِ، وَمَا بِالْمَدِينَةِ شَرَابٌ يَشْرَبُ إِلَّا مِنْ تَمْرٍ. أَخْرَجَهُ مُسْلِمٌ.
کتاب: حدود سے متعلق احکام و مسائل
باب: شراب پینے والے کی حد اور نشہ آور چیزوں کا بیان
حضرت انس رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ اللہ تعالیٰ نے شراب کی حرمت نازل فرمائی تو مدینہ میں اس وقت صرف کھجور سے تیار کردہ شراب پی جاتی تھی۔ (اسے مسلم نے روایت کیا ہے۔)
تشریح :
اس حدیث کے بیان کرنے کا مقصد و مدعا یہ ہے کہ محض انگور سے کشید کردہ شراب ہی حرام نہیں بلکہ کسی بھی چیز سے تیار کردہ شراب حرام ہے جو نشہ آور ہو‘ انسان کی عقل کو ڈھانپ لے اور انسان اپنے حواس کھو بیٹھے۔ گویا ہر نشہ آور چیز شراب ہے۔ ہم اسے لغوی حقیقت کہیں یا شرعی‘ شارع علیہ السلام کے نزدیک یہ حرام ہی ہے۔ اس کی تائید آئندہ احادیث سے بھی ہوتی ہے۔
تخریج :
أخرجه مسلم، الأشربة، باب تحريم الخمر...، حديث:1982.
اس حدیث کے بیان کرنے کا مقصد و مدعا یہ ہے کہ محض انگور سے کشید کردہ شراب ہی حرام نہیں بلکہ کسی بھی چیز سے تیار کردہ شراب حرام ہے جو نشہ آور ہو‘ انسان کی عقل کو ڈھانپ لے اور انسان اپنے حواس کھو بیٹھے۔ گویا ہر نشہ آور چیز شراب ہے۔ ہم اسے لغوی حقیقت کہیں یا شرعی‘ شارع علیہ السلام کے نزدیک یہ حرام ہی ہے۔ اس کی تائید آئندہ احادیث سے بھی ہوتی ہے۔