بلوغ المرام - حدیث 1051

كِتَابُ الْحُدُودِ بَابُ حَدِّ الْقَذْفِ صحيح وَعَنْ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ عَامِرٍ بْنِ رَبِيعَةَ قَالَ: لَقَدْ أَدْرَكَتُ أَبَا بَكْرٍ، وَعُمَرَ، وَعُثْمَانَ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُمْ، وَمِنْ بَعْدَهُمْ، فَلَمْ أَرَهُمْ يَضْرِبُونَ الْمَمْلُوكَ فِي الْقَذْفِ إِلَّا أَرْبَعِينَ. رَوَاهُ مَالِكٌ، وَالثَّوْرِيُّ فِي ((جَامِعِهِ)).

ترجمہ - حدیث 1051

کتاب: حدود سے متعلق احکام و مسائل باب: تہمت زنا کی حد کا بیان حضرت عبداللہ بن عامر بن ربیعہ سے روایت ہے کہ میں نے حضرت ابوبکر‘ عمر اور عثمان رضی اللہ عنہم اور ان کے بعد والوں کا عہد پایا ہے۔ میں نے انھیں غلاموں کو سزائے قذف میں چالیس (کوڑوں) سے زیادہ مارتے ہوئے نہیں دیکھا۔ (اسے مالک نے روایت کیا ہے اور ثوری نے اپنی جامع میں بیان کیا ہے۔)
تشریح : اس حدیث کی رو سے غلام اور لونڈی کی حد آزاد مرد و عورت سے آدھی ہے‘ مثلاً: زنا کی حد میں ان پر پچاس کوڑے ہیں۔اسی طرح حد قذف کا نصف چالیس کوڑے ہیں۔ جمہور اہل علم کا یہی مسلک ہے۔ راویٔ حدیث: [حضرت عبداللہ بن عامر] ابوعمران کی کنیت سے مشہور ہیں۔ سات قاریوں میں سے ایک مشہور و معروف قاری تھے۔ تابعین کے طبقۂدوم میں سے تھے اور ثقہ و حافظ تھے۔
تخریج : أخرجه مالك في الموطأ:2 /828، وسفيان الثوري في الجامع. اس حدیث کی رو سے غلام اور لونڈی کی حد آزاد مرد و عورت سے آدھی ہے‘ مثلاً: زنا کی حد میں ان پر پچاس کوڑے ہیں۔اسی طرح حد قذف کا نصف چالیس کوڑے ہیں۔ جمہور اہل علم کا یہی مسلک ہے۔ راویٔ حدیث: [حضرت عبداللہ بن عامر] ابوعمران کی کنیت سے مشہور ہیں۔ سات قاریوں میں سے ایک مشہور و معروف قاری تھے۔ تابعین کے طبقۂدوم میں سے تھے اور ثقہ و حافظ تھے۔