بلوغ المرام - حدیث 1035

كِتَابُ الْحُدُودِ بَابُ حَدِّ الزَّانِي صحيح وَعَنْ عُبَادَةَ بْنِ الصَّامِتِ - رضي الله عنه - قَالَ: قَالَ رَسُولُ اللَّهِ - صلى الله عليه وسلم: ((خُذُوا عَنِّي، خُذُوا عَنِّي، فَقَدْ جَعَلَ اللَّهُ لَهُنَّ سَبِيلًا، الْبِكْرُ بِالْبِكْرِ جَلْدُ مِائَةٍ، وَنَفْيُ سَنَةٍ، وَالثَّيِّبُ بِالثَّيِّبِ جَلْدُ مِائَةٍ، وَالرَّجْمُ)). رَوَاهُ مُسْلِمٌ.

ترجمہ - حدیث 1035

کتاب: حدود سے متعلق احکام و مسائل باب: زانی کی حد کا بیان حضرت عبادہ بن صامت رضی اللہ عنہ سے روایت ہے‘ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ’’(احکام شریعت) مجھ سے حاصل کر لو۔ (احکام شریعت) مجھ سے حاصل کر لو۔ اللہ تعالیٰ نے عورتوں کی بابت راستہ واضح کر دیا ہے۔ کنوارا لڑکا کنواری لڑکی سے زنا کرے تو اس کی سزا سو کوڑے اور ایک سال کی جلا وطنی ہے۔ اور اگر شادی شدہ عورت کے ساتھ شادی شدہ زنا کرے تو اس کی سزا سو کوڑے اور رجم ہے۔‘‘ ( اسے مسلم نے روایت کیا ہے۔)
تشریح : 1. اس حدیث سے معلوم ہوا کہ کنوارا مرد جب شوہر دیدہ سے زنا کرے تو کنوارے کی سزا سو کوڑے ہے اور شوہر دیدہ عورت کی سزا رجم ہے۔ 2.اس حدیث سے یہ بھی ثابت ہوتا ہے کہ شادی شدہ کی حد صرف رجم نہیں بلکہ پہلے کوڑے مارے جائیں گے پھر رجم کیا جائے گا۔ اہل علم کے ایک گروہ کی یہی رائے ہے لیکن جمہور کے نزدیک شادی شدہ کی سزا صرف رجم ہی ہے۔ ان کی دلیل یہ ہے کہ نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے شادی شدہ زانی کو صرف رجم کرنے پر اکتفا کیا جیسا کہ ماعز اسلمی‘ غامدیہ اور یہودیہ کا واقعہ ہے۔ پہلی روایت بھی اسی کی مؤید ہے۔
تخریج : أخرجه مسلم، الحدود، باب حد الزني، حديث:1690. 1. اس حدیث سے معلوم ہوا کہ کنوارا مرد جب شوہر دیدہ سے زنا کرے تو کنوارے کی سزا سو کوڑے ہے اور شوہر دیدہ عورت کی سزا رجم ہے۔ 2.اس حدیث سے یہ بھی ثابت ہوتا ہے کہ شادی شدہ کی حد صرف رجم نہیں بلکہ پہلے کوڑے مارے جائیں گے پھر رجم کیا جائے گا۔ اہل علم کے ایک گروہ کی یہی رائے ہے لیکن جمہور کے نزدیک شادی شدہ کی سزا صرف رجم ہی ہے۔ ان کی دلیل یہ ہے کہ نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے شادی شدہ زانی کو صرف رجم کرنے پر اکتفا کیا جیسا کہ ماعز اسلمی‘ غامدیہ اور یہودیہ کا واقعہ ہے۔ پہلی روایت بھی اسی کی مؤید ہے۔