كِتَابُ الْجِنَايَاتِ بَابُ قِتَالِ الْجَانِي وَقَتْلُ الْمُرْتَدِّ صحيح وَعَنِ ابْنِ عَبَّاسٍ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُمَا قَالَ: قَالَ رَسُولُ اللَّهِ - صلى الله عليه وسلم: ((مَنْ بَدَّلَ دِينَهُ فَاقْتُلُوهُ)). رَوَاهُ الْبُخَارِيُّ.
کتاب: جرائم سے متعلق احکام و مسائل
باب: مجرم سے لڑنے اور مرتد کو قتل کرنے کا بیان
حضرت ابن عباس رضی اللہ عنہما سے مروی ہے‘ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ’’جو شخص اپنا دین بدل لے اسے قتل کردو۔‘‘ (اسے بخاری نے روایت کیا ہے۔)
تشریح :
یہ حدیث بھی صریح اور واضح دلیل ہے کہ شرعاً مرتد کی سزا قتل ہے‘ خواہ وہ مرد ہو یا عورت۔ اب اگر کوئی علی الاعلان مرتد ہو جائے تو عدالت اس کے ثبوت کے بعد قتل کی سزا دے گی اور اسے قتل کر دیا جائے گا۔ البتہ اگر وہ ظاہری نہیں بلکہ اندرونی طور پر مرتد ہے اور اس کے ارتداد کا علم نہیں تو اسے قتل کی سزا نہیں دی جائے گی۔ اور اگر کسی شخص کو جبراً کلمۂکفر کہنے پر مجبور کیا جائے تو ایسی صورت میں بھی وہ مستوجب سزا نہیں۔
تخریج :
أخرجه البخاري، استتابة المرتدين.....، باب حكم المرتد والمرتدة.....، حديث:6922.
یہ حدیث بھی صریح اور واضح دلیل ہے کہ شرعاً مرتد کی سزا قتل ہے‘ خواہ وہ مرد ہو یا عورت۔ اب اگر کوئی علی الاعلان مرتد ہو جائے تو عدالت اس کے ثبوت کے بعد قتل کی سزا دے گی اور اسے قتل کر دیا جائے گا۔ البتہ اگر وہ ظاہری نہیں بلکہ اندرونی طور پر مرتد ہے اور اس کے ارتداد کا علم نہیں تو اسے قتل کی سزا نہیں دی جائے گی۔ اور اگر کسی شخص کو جبراً کلمۂکفر کہنے پر مجبور کیا جائے تو ایسی صورت میں بھی وہ مستوجب سزا نہیں۔