كِتَابُ الْجِنَايَاتِ بَابُ الدِّيَاتِ حسن عَنْ اِبْنِ عَبَّاسٍ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُمَا قَالَ: قَتَلَ رَجُلٌ رَجُلًا عَلَى عَهْدِ النَّبِيِّ - صلى الله عليه وسلم. فَجَعَلَ النَّبِيُّ - صلى الله عليه وسلم - دِيَتَهُ اِثْنَيْ عَشَرَ أَلْفًا. رَوَاهُ الْأَرْبَعَةُ، وَرَجَّحَ النَّسَائِيُّ وَأَبُو حَاتِمٍ إِرْسَالَهُ.
کتاب: جرائم سے متعلق احکام و مسائل
باب: دیتوں سے متعلق احکام و مسائل
حضرت ابن عباس رضی اللہ عنہما سے مروی ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے عہد میں ایک آدمی نے دوسرے آدمی کو قتل کردیا تو نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے اس کی دیت بارہ ہزار (درہم) مقرر فرمائی۔ (اسے چاروں نے روایت کیا ہے۔ اورنسائی اور ابوحاتم نے اس روایت کے مرسل ہونے کو ترجیح دی ہے۔)
تشریح :
اس حدیث سے ثابت ہوا کہ اگر کسی کے پاس اونٹ نہ ہوں تو دیت نقدی کی صورت میں بھی دی جاسکتی ہے‘ وہ مروج سکہ خواہ دینار ہو یا درہم یا نوٹ وغیرہ۔ اور نقدی اونٹوں کی قیمت کے بقدر ہوگی۔
تخریج :
أخرجه أبوداود، الديات، باب الدية كم هي، حديث:4546، والترمذي، الديات، حديث:1388، والنسائي، القسامة، حديث:4807، وابن ماجه، الديات، حديث:2629.
اس حدیث سے ثابت ہوا کہ اگر کسی کے پاس اونٹ نہ ہوں تو دیت نقدی کی صورت میں بھی دی جاسکتی ہے‘ وہ مروج سکہ خواہ دینار ہو یا درہم یا نوٹ وغیرہ۔ اور نقدی اونٹوں کی قیمت کے بقدر ہوگی۔