كِتَابُ الْجِنَايَاتِ بَابُ الدِّيَاتِ حسن وَعَنْهُ رضي الله عنه أَنَّ النَّبِيَّ - صلى الله عليه وسلم - قَالَ: ((فِي الْمَوَاضِحِ خَمْسٌ، خَمْسٌ مِنْ الْإِبِلِ)). رَوَاهُ أَحْمَدُ. وَالْأَرْبَعَةُ. وَزَادَ أَحْمَدُ: ((وَالْأَصَابِعُ سَوَاءٌ، كُلُّهُنَّ عَشْرٌ، عَشْرٌ مِنَ الْإِبِلِ)). وَصَحَّحَهُ ابْنُ خُزَيْمَةَ، وَابْنُ الْجَارُودِ.
کتاب: جرائم سے متعلق احکام و مسائل
باب: دیتوں سے متعلق احکام و مسائل
حضرت عبداللہ بن عمرو رضی اللہ عنہما ہی سے روایت ہے‘ نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ’’جن زخموں میں ہڈی سے گوشت ہٹ جائے ان میں پانچ پانچ اونٹ (دیت) ہے۔‘‘ (اسے امام احمد رحمہ اللہ اور چاروں نے روایت کیا ہے) اور امام احمد رحمہ اللہ نے یہ اضافہ نقل کیا ہے: ’’تمام انگلیاں برابر ہیں‘ یعنی ان کی دیت دس دس اونٹ ہے۔‘‘ (اس روایت کو ابن خزیمہ اور ابن جارود نے صحیح قرار دیا ہے۔)
تشریح :
لڑائی کے دوران میں چوٹ اور زخم کی صورت میں ہڈی سے گوشت الگ ہو جائے اور ہڈی واضح طور پر کھل جائے مگر ٹوٹنے سے بچ جائے تو ایسی صورت میں شوافع‘ احناف اور صحابہ کی ایک بڑی جماعت کا مسلک یہی ہے کہ پانچ اونٹ دیت ادا کرنا لازمی ہوگا جبکہ ہاتھ پاؤں کی انگلیوں میں کوئی ایک انگلی ضائع کر دی جائے تو دیت دس اونٹ ہے جیسا کہ پہلے گزر چکا ہے۔
تخریج :
أخرجه أبوداود، الديات، باب ديات الأعضاء، حديث"4566، والترمذي، الديات، حديث:1390، والنسائي، القسامة، حديث:4856، وابن ماجه، الديات، حديث:2655، وأحمد:2 /179، 189، 207، 215.
لڑائی کے دوران میں چوٹ اور زخم کی صورت میں ہڈی سے گوشت الگ ہو جائے اور ہڈی واضح طور پر کھل جائے مگر ٹوٹنے سے بچ جائے تو ایسی صورت میں شوافع‘ احناف اور صحابہ کی ایک بڑی جماعت کا مسلک یہی ہے کہ پانچ اونٹ دیت ادا کرنا لازمی ہوگا جبکہ ہاتھ پاؤں کی انگلیوں میں کوئی ایک انگلی ضائع کر دی جائے تو دیت دس اونٹ ہے جیسا کہ پہلے گزر چکا ہے۔