کِتَابُ الطَّھَارَۃِ بَابُ الْغُسْلِ وَحُكْمِ الْجُنُبِ حسن وَعَنْ سَمُرَةَ - رضي الله عنه - قَالَ: قَالَ رَسُولُ اللَّهِ - صلى الله عليه وسلم: ((مَنْ تَوَضَّأَ يَوْمَ الْجُمُعَةِ فَبِهَا وَنِعْمَتْ، وَمَنِ اغْتَسَلَ فَالْغُسْلُ أَفْضَلُ)). رَوَاهُ الْخَمْسَةُ، وَحَسَّنَهُ التِّرْمِذِيُّ.
کتاب: طہارت سے متعلق احکام ومسائل
باب: غسل اور جنبی کے حکم کا بیان
حضرت سمرہ رضی اللہ عنہ سے روایت ہے‘ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ’’جس نے جمعے کے روز وضو کیا اس نے اچھا اور بہتر کیا۔ اور جس نے غسل کیا تو غسل افضل اور بہترین ہے۔‘‘ (اسے پانچوں نے روایت کیا ہے‘ اور ترمذی نے حسن قرار دیا ہے۔)
تشریح :
یہ حدیث جمعے کے روز غسل کے عدم وجوب کے موقف کی تائید کرتی ہے جیسا کہ جمہورکا موقف ہے۔ لیکن جو حدیث اس (جمعے کے روز غسل کرنے) کے وجوب پر دلالت کرتی ہے وہ عدم وجوب پر دلالت کرنے والی حدیث سے صحیح‘ زیادہ راجح اور زیادہ قوی ہے‘ اس لیے اصح‘ راجح اور قوی کو اختیار کرنا زیادہ محتاط طریقہ ہے۔ راویٔ حدیث: [حضرت سَمُرَہ رضی اللہ عنہ ] ’’سین‘‘ کے فتحہ اور ’’میم‘‘ کے ضمہ کے ساتھ ہے۔ [جُنْدُب] ’’جیم‘‘ پر ضمہ‘ ’’نون‘‘ ساکن اور ’’دال‘‘ پر بھی ضمہ ہے۔ مشہور صحابی ٔرسول ہیں۔ ان کی کنیت ابوعبداللہ ہے۔ فزارقبیلہ کے فرد ہونے کی وجہ سے فزاری کہلائے۔ انصار سے حلیفانہ روابط و تعلقات تھے۔ یہ ان حفاظ میں سے تھے جنھیں بکثرت احادیث و قرآن یاد تھا۔ بصرہ میں سکونت پذیر ہوئے۔ خوارج کے گروہ حروریہ کے سلسلے میں بڑے سخت تھے۔ ۵۹ ہجری کے آخر میں وفات پائی۔
تخریج :
أخرجه أبوداود، الطهارة، باب الرخصة في ترك الغسل يوم الجمعة، حديث:354، والترمذي، الصلاة، حديث:497، والنسائي، الصلاة، حديث:1371، وابن ماجه، الصلاة، حديث:1091من حديث أنس رضي الله عنه، وأحمد: 5 /15، 16، 22، والحسن البصري صرح بالسماع عند الطوسي في مختصر الأحكام:3 /10، حديث:334 /467 وسنده حسن.
یہ حدیث جمعے کے روز غسل کے عدم وجوب کے موقف کی تائید کرتی ہے جیسا کہ جمہورکا موقف ہے۔ لیکن جو حدیث اس (جمعے کے روز غسل کرنے) کے وجوب پر دلالت کرتی ہے وہ عدم وجوب پر دلالت کرنے والی حدیث سے صحیح‘ زیادہ راجح اور زیادہ قوی ہے‘ اس لیے اصح‘ راجح اور قوی کو اختیار کرنا زیادہ محتاط طریقہ ہے۔ راویٔ حدیث: [حضرت سَمُرَہ رضی اللہ عنہ ] ’’سین‘‘ کے فتحہ اور ’’میم‘‘ کے ضمہ کے ساتھ ہے۔ [جُنْدُب] ’’جیم‘‘ پر ضمہ‘ ’’نون‘‘ ساکن اور ’’دال‘‘ پر بھی ضمہ ہے۔ مشہور صحابی ٔرسول ہیں۔ ان کی کنیت ابوعبداللہ ہے۔ فزارقبیلہ کے فرد ہونے کی وجہ سے فزاری کہلائے۔ انصار سے حلیفانہ روابط و تعلقات تھے۔ یہ ان حفاظ میں سے تھے جنھیں بکثرت احادیث و قرآن یاد تھا۔ بصرہ میں سکونت پذیر ہوئے۔ خوارج کے گروہ حروریہ کے سلسلے میں بڑے سخت تھے۔ ۵۹ ہجری کے آخر میں وفات پائی۔