بلوغ المرام - حدیث 1008

كِتَابُ الْجِنَايَاتِ بَابُ الْجِنَايَاتِ صحيح وَعَنْ أَبِي شُرَيْحٍ الْخُزَاعِيِّ قَالَ: قَالَ رَسُولُ اللَّهِ - صلى الله عليه وسلم: ((فَمَنْ قُتِلَ لَهُ قَتِيلٌ بَعْدَ مَقَالَتِي هَذِهِ، فَأَهْلُهُ بَيْنَ خِيَرَتَيْنِ: إِمَّا أَنْ يَأْخُذُوا الْعَقْلِ أَوْ يَقْتُلُوا)). أَخْرَجَهُ أَبُو دَاوُدَ، وَالنَّسَائِيُّ. وَأَصْلُهُ فِي ((الصَّحِيحَيْنِ)) مِنْ حَدِيثِ أَبِي هُرَيْرَةَ بِمَعْنَاهُ.

ترجمہ - حدیث 1008

کتاب: جرائم سے متعلق احکام و مسائل باب: جرائم سے متعلق احکام و مسائل حضرت ابوشریح خزاعی رضی اللہ عنہ سے روایت ہے‘ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ’’میرے اس خطبے کے بعد اگر کسی کا کوئی آدمی مارا جائے تو اس کے ورثاء کو دو اختیار ہیں: یا تو دیت لے لیں یا قاتل کو مقتول کے بدلے میں قتل کر دیں۔‘‘ (اسے ابوداود اور نسائی نے روایت کیا ہے اور اس روایت کی اصل صحیحین میں حضرت ابوہریرہ رضی اللہ عنہ سے اسی مفہوم میں مروی ہے۔)
تشریح : راوئ حدیث: [حضرت ابوشریح خزاعی رضی اللہ عنہ ] عمرو بن خویلد اور بعض کے نزدیک خویلد بن عمرو کعبی عدوی خزاعی ہیں۔ فتح مکہ سے پہلے اسلام قبول کیا۔ مدینہ میں ۶۸ ہجری میں وفات پائی۔
تخریج : [إٍسناده صحيح]أخرجه أبوداود، الديات، باب ولي العمد يأخذ الدية، حديث:4504، والترمذي، الديات، حديث:1406، وأصله متفق عليه، البخاري، الديات، حديث:6880، ومسلم، الحج، حديث:1355. راوئ حدیث: [حضرت ابوشریح خزاعی رضی اللہ عنہ ] عمرو بن خویلد اور بعض کے نزدیک خویلد بن عمرو کعبی عدوی خزاعی ہیں۔ فتح مکہ سے پہلے اسلام قبول کیا۔ مدینہ میں ۶۸ ہجری میں وفات پائی۔