كِتَابُ الْجِنَايَاتِ بَابُ الْجِنَايَاتِ صحيح وَعَنِ ابْنِ عَبَّاسٍ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُمَا قَالَ: قَالَ رَسُولُ اللَّهِ - صلى الله عليه وسلم: ((مَنْ قُتِلَ فِي عِمِّيَّا أَوْ رِمِّيَّا بِحَجَرٍ، أَوْ سَوْطٍ، أَوْ عَصًا، فَعَلَيْهِ عَقْلُ الْخَطَإِ، وَمِنْ قُتِلَ عَمْدًا فَهُوَ قَوَدٌ، وَمَنْ حَالَ دُونَهُ فَعَلَيْهِ لَعْنَةُ اللَّهِ)). أَخْرَجَهُ أَبُو دَاوُدَ، وَالنَّسَائِيُّ، وَابْنُ مَاجَهْ، بِإِسْنَادٍ قَوِيٍّ.
کتاب: جرائم سے متعلق احکام و مسائل
باب: جرائم سے متعلق احکام و مسائل
حضرت ابن عباس رضی اللہ عنہما سے روایت ہے‘ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ’’جو شخص کسی بلوے میں مارا گیا ہو (کہ اس کے قاتل کے بارے میں پتہ نہ چلے) یا پتھر‘ کوڑے یا لاٹھی سے اس طرح مارا گیا ہو کہ مارنے والے کا علم نہ ہو تو اس کی دیت‘ قتل خطا کی دیت ہوگی۔ اور جو شخص عمداً قتل کیا جائے گا تو اس کا قصاص ہے۔ جو شخص قصاص لینے میں حائل ہوا تو اس پر اللہ کی لعنت ہے۔‘‘ (اس حدیث کو ابوداود‘نسائی اور ابن ماجہ نے قوی سند سے روایت کیا ہے۔)
تخریج : أخرجه أبوداود، الديات، باب من قتل في عميا بين قوم، حديث:4539، والنسائي، القسامة، حديث:4793، وابن ماجه، الديات، حديث:2635.