‌صحيح البخاري - حدیث 909

كِتَابُ الجُمُعَةِ بَابُ المَشْيِ إِلَى الجُمُعَةِ صحيح حَدَّثَنَا عَمْرُو بْنُ عَلِيٍّ قَالَ حَدَّثَنِي أَبُو قُتَيْبَةَ قَالَ حَدَّثَنَا عَلِيُّ بْنُ الْمُبَارَكِ عَنْ يَحْيَى بْنِ أَبِي كَثِيرٍ عَنْ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ أَبِي قَتَادَةَ لَا أَعْلَمُهُ إِلَّا عَنْ أَبِيهِ عَنْ النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ لَا تَقُومُوا حَتَّى تَرَوْنِي وَعَلَيْكُمْ السَّكِينَةُ

ترجمہ صحیح بخاری - حدیث 909

کتاب: جمعہ کے بیان میں باب: جمعہ کی نماز کے لئے چلنے کا بیان ہم سے عمرو بن علی فلاس نے بیان کیا، کہا کہ ہم سے ابو قتیبہ بن قتیبہ نے بیان کیا، کہا کہ ہم سے علی بن مبارک نے یحیٰ بن ابی کثیر سے بیان کیا، ان سے عبد اللہ بن ابی قتادہ نے ( امام بخاری رحمہ اللہ کہتے ہیں کہ مجھے یقین ہے کہ ) عبد اللہ نے اپنے باپ ابوقتادہ سے روایت کی ہے، وہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم سے راوی ہیں کہ آپ نے فرمایا جب تک مجھے دیکھ نہ لو صف بندی کے لیے کھڑے نہ ہوا کرو اور آہستگی سے چلنا لازم کر لو۔
تشریح : تشریح : حضرت امام بخاری رحمہ اللہ نے احتیاط کی راہ سے اس میں شک کیاکہ یہ حدیث ابو قتادہ کے بیٹے عبد اللہ نے اپنے باپ سے موصولا روایت کی یا عبد اللہ نے اس کو مرسلاً روایت کیا، شاید یہ حدیث انہوں نے اس کتاب میں اپنی یاد سے لکھی، اس وجہ سے ان کو شک رہا لیکن اسماعیلی نے اسی سند سے اس کو نکالا اس میں شک نہیں ہے عبداللہ سے انہوں نے ابو قتادہ سے روایت کی موصولاً ایسے بہت سے بیانات سے واضح ہے کہ حضرت امام بخاری رحمہ اللہ روایت حدیث میں انتہا ئی احتیاط ملحوظ رکھتے تھے پھر تف ہے ان لوگوں پر جو صحیح مرفوع احادیث کا انکار کر تے ہیں ھداھم اللہ۔ تشریح : حضرت امام بخاری رحمہ اللہ نے احتیاط کی راہ سے اس میں شک کیاکہ یہ حدیث ابو قتادہ کے بیٹے عبد اللہ نے اپنے باپ سے موصولا روایت کی یا عبد اللہ نے اس کو مرسلاً روایت کیا، شاید یہ حدیث انہوں نے اس کتاب میں اپنی یاد سے لکھی، اس وجہ سے ان کو شک رہا لیکن اسماعیلی نے اسی سند سے اس کو نکالا اس میں شک نہیں ہے عبداللہ سے انہوں نے ابو قتادہ سے روایت کی موصولاً ایسے بہت سے بیانات سے واضح ہے کہ حضرت امام بخاری رحمہ اللہ روایت حدیث میں انتہا ئی احتیاط ملحوظ رکھتے تھے پھر تف ہے ان لوگوں پر جو صحیح مرفوع احادیث کا انکار کر تے ہیں ھداھم اللہ۔