‌صحيح البخاري - حدیث 885

كِتَابُ الجُمُعَةِ بَاب الدُّهْنِ لِلْجُمُعَةِ صحيح حَدَّثَنَا إِبْرَاهِيمُ بْنُ مُوسَى قَالَ أَخْبَرَنَا هِشَامٌ أَنَّ ابْنَ جُرَيْجٍ أَخْبَرَهُمْ قَالَ أَخْبَرَنِي إِبْرَاهِيمُ بْنُ مَيْسَرَةَ عَنْ طَاوُسٍ عَنْ ابْنِ عَبَّاسٍ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُمَا أَنَّهُ ذَكَرَ قَوْلَ النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فِي الْغُسْلِ يَوْمَ الْجُمُعَةِ فَقُلْتُ لِابْنِ عَبَّاسٍ أَيَمَسُّ طِيبًا أَوْ دُهْنًا إِنْ كَانَ عِنْدَ أَهْلِهِ فَقَالَ لَا أَعْلَمُهُ

ترجمہ صحیح بخاری - حدیث 885

کتاب: جمعہ کے بیان میں نماز جمعہ کے لئے بالوں میں تیل کا استعمال ہم سے ابراہیم بن موسی نے بیان کیا، انہوں نے کہا کہ ہمیں ہشام بن یوسف نے خبر دی، کہ انہیں ا بن جریج نے خبر دی انہوں نے کہا کہ مجھے ابراہیم بن میسرہ نے طاؤس سے خبر دی اور انہیں حضرت عبداللہ بن عباس رضی اللہ عنہما نے، آپ نے جمعہ کے دن غسل کے بارے میں نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کی حدیث کا ذکر کیا تو میں نے کہا کہ کیا تیل اور خوشبو کا استعمال بھی ضروری ہے؟ آپ نے فرمایا کہ مجھے معلوم نہیں۔
تشریح : تیل اور خوشبو کے متعلق حضرت سلمان فارسی کی حدیث اوپر ذکر ہوئی ہے غالباًحضرت ابن عباس کو اس کا علم نہ ہوسکا۔ تیل اور خوشبو کے متعلق حضرت سلمان فارسی کی حدیث اوپر ذکر ہوئی ہے غالباًحضرت ابن عباس کو اس کا علم نہ ہوسکا۔