‌صحيح البخاري - حدیث 836

كِتَابُ الأَذَانِ بَابُ مَنْ لَمْ يَمْسَحْ جَبْهَتَهُ وَأَنْفَهُ حَتَّى صَلَّى قَالَ أَبُو عَبْدِ اللَّهِ: رَأَيْتُ الحُمَيْدِيَّ: يَحْتَجُّ بِهَذَا الحَدِيثِ «أَنْ لاَ يَمْسَحَ الجَبْهَةَ فِي الصَّلاَةِ» صحيح حَدَّثَنَا مُسْلِمُ بْنُ إِبْرَاهِيمَ قَالَ حَدَّثَنَا هِشَامٌ عَنْ يَحْيَى عَنْ أَبِي سَلَمَةَ قَالَ سَأَلْتُ أَبَا سَعِيدٍ الْخُدْرِيَّ فَقَالَ رَأَيْتُ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يَسْجُدُ فِي الْمَاءِ وَالطِّينِ حَتَّى رَأَيْتُ أَثَرَ الطِّينِ فِي جَبْهَتِهِ

ترجمہ صحیح بخاری - حدیث 836

کتاب: اذان کے مسائل کے بیان میں باب: اگر نماز میں پیشانی یا ناک کو مٹی لگ جائے ہم سے مسلم بن ابراہیم نے بیان کیا، کہا کہ ہم سے ہشام دستوائی نے یحیٰ بن ابی کثیر سے بیان کیا ان سے ابو سلمہ بن عبدالرحمن نے انہوں نے کہا کہ میں ابوسعید خدری رضی اللہ عنہ سے دریافت کیا تو آپ نے بتلایا کہ میں نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کو کیچڑ میں سجدہ کرتے ہوئے دیکھا۔ مٹی کا اثر آپ کی پیشانی پر صاف ظاہر تھا۔
تشریح : معلوم ہوا کہ آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم نے اپنی پیشانی مبارک سے پانی اور کیچڑ کے نشانات کو صاف نہیں فرمایاتھا۔ امام حمیدی کے استدلال کی بنیاد یہی ہے۔ معلوم ہوا کہ آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم نے اپنی پیشانی مبارک سے پانی اور کیچڑ کے نشانات کو صاف نہیں فرمایاتھا۔ امام حمیدی کے استدلال کی بنیاد یہی ہے۔