كِتَابُ الأَذَانِ بَابُ لاَ يَفْتَرِشُ ذِرَاعَيْهِ فِي السُّجُودِ صحيح - حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ بَشَّارٍ، قَالَ: حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ جَعْفَرٍ، قَالَ: حَدَّثَنَا شُعْبَةُ، قَالَ: سَمِعْتُ قَتَادَةَ، عَنْ أَنَسِ بْنِ مَالِكٍ، عَنِ النَّبِيِّ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ: «اعْتَدِلُوا فِي السُّجُودِ، وَلاَ يَبْسُطْ أَحَدُكُمْ ذِرَاعَيْهِ انْبِسَاطَ الكَلْبِ»
کتاب: اذان کے مسائل کے بیان میں
باب: اس بارے میں کہ نمازی سجدہ میں اپنے دونوں بازوؤں کو ( جانور کی طرح ) زمین پر نہ بچھائے
ہم سے محمد بن بشار نے بیان کیا، انہوں نے کہا ہم سے محمد بن جعفرنے بیان کیا، انہوں نے کہا کہ ہم سے شعبہ نے بیان کیا، انہوں نے کہا کہ میں نے قتادہ سے سنا، انہوں نے انس بن مالک رضی اللہ عنہ سے انہوں نے بیان کیا کہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایاکہ سجدہ میں اعتدال کو ملحوظ رکھو اور اپنے بازو کتوں کی طرح نہ پھیلایا کرو۔
تشریح :
کیونکہ اس طرح بازو بچھا دینا سستی اور کاہلی کی نشانی ہے۔ کتے کے ساتھ تشبیہ اوربھی مذمت ہے۔ اس کا پورا لحاظ رکھنا چاہیے۔ امام قسطلانی نے کہا کہ اگرکوئی ایسا کرے تو نماز مکروہ تنزیہی ہوگی۔
کیونکہ اس طرح بازو بچھا دینا سستی اور کاہلی کی نشانی ہے۔ کتے کے ساتھ تشبیہ اوربھی مذمت ہے۔ اس کا پورا لحاظ رکھنا چاہیے۔ امام قسطلانی نے کہا کہ اگرکوئی ایسا کرے تو نماز مکروہ تنزیہی ہوگی۔