كِتَابُ الأَذَانِ بَابُ لاَ يَكُفُّ شَعَرًا صحيح حَدَّثَنَا أَبُو النُّعْمَانِ قَالَ حَدَّثَنَا حَمَّادٌ وَهْوَ ابْنُ زَيْدٍ عَنْ عَمْرِو بْنِ دِينَارٍ عَنْ طَاوُسٍ عَنْ ابْنِ عَبَّاسٍ قَالَ أُمِرَ النَّبِيُّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ أَنْ يَسْجُدَ عَلَى سَبْعَةِ أَعْظُمٍ وَلَا يَكُفَّ ثَوْبَهُ وَلَا شَعَرَهُ
کتاب: اذان کے مسائل کے بیان میں
باب: نمازی بالوں کو نہ سمیٹے
ہم سے ابوالنعمان محمد بن فضل نے بیان کیا، انہوں نے کہا کہ ہم سے حماد بن زید نے عمرو بن دینار سے بیان کیا، انہوں نے طاؤس سے، انہوں نے ابن عباس رضی اللہ عنہما سے، آپ نے فرمایاکہ نبی صلی اللہ علیہ وسلم کو حکم تھا کہ سات ہڈیوں پر سجدہ کریں اور بال اور کپڑے نہ سمیٹیں۔
تشریح :
شارحین لکھتے ہیں ومناسبۃ ھذہ الترجمۃ لاحکام السجود من جھۃ ان الشعر یسجد مع الراس اذا لم یکف او یلف یعنی باب اور حدیث میں مطابقت یہ ہے کہ جب بالوں کو لپیٹا نہ جاے تو وہ بھی سر کے ساتھ سجدہ کرتے ہیں جیسے دوسری روایت میں ہے سنن ابو داؤد میں مرفوعاً روایت ہے کہ بالوں کے جوڑے پر شیطان بیٹھ جاتا ہے سات اعضاءجن کا سجدہ میں زمین پر لگنا فرض ہے۔ ان کا تفصیلی بیان تیسرے پارے میں گزر چکا ہے
شارحین لکھتے ہیں ومناسبۃ ھذہ الترجمۃ لاحکام السجود من جھۃ ان الشعر یسجد مع الراس اذا لم یکف او یلف یعنی باب اور حدیث میں مطابقت یہ ہے کہ جب بالوں کو لپیٹا نہ جاے تو وہ بھی سر کے ساتھ سجدہ کرتے ہیں جیسے دوسری روایت میں ہے سنن ابو داؤد میں مرفوعاً روایت ہے کہ بالوں کے جوڑے پر شیطان بیٹھ جاتا ہے سات اعضاءجن کا سجدہ میں زمین پر لگنا فرض ہے۔ ان کا تفصیلی بیان تیسرے پارے میں گزر چکا ہے