كِتَابُ الأَذَانِ بَابُ إِذَا لَمْ يُتِمَّ الرُّكُوعَ صحيح حَدَّثَنَا حَفْصُ بْنُ عُمَرَ، قَالَ: حَدَّثَنَا شُعْبَةُ، عَنْ سُلَيْمَانَ، قَالَ: سَمِعْتُ زَيْدَ بْنَ وَهْبٍ، قَالَ: رَأَى حُذَيْفَةُ رَجُلًا لَا يُتِمُّ الرُّكُوعَ وَالسُّجُودَ، قَالَ: «مَا صَلَّيْتَ وَلَوْ مُتَّ مُتَّ عَلَى غَيْرِ الفِطْرَةِ الَّتِي فَطَرَ اللَّهُ مُحَمَّدًا صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ عَلَيْهَا»
کتاب: اذان کے مسائل کے بیان میں
باب: اگر رکوع اطمینان سے نہ کرے
ہم سے حفص بن عمر نے بیان کیا، کہا ہم سے شعبہ نے بیان کیا، سلیمان بن اعمش کے واسطہ سے کہا میں نے زید بن وہب سے سنا، انہوں نے بیان کیا کہ حذیفہ بن یمان رضی اللہ عنہ نے ایک شخص کو دیکھا کہ نہ رکوع پوری طرح کرتا ہے نہ سجدہ۔ اس لیے آپ نے اس سے کہا کہ تم نے نماز ہی نہیں پڑھی اور اگر تم مر گئے تو تمہاری موت اس سنت پر نہیں ہو گی جس پر اللہ تعالیٰ نے محمد صلی اللہ علیہ وسلم کو پیدا کیا تھا۔
تشریح :
یعنی تیرا خاتمہ معاذ اللہ کفر پر ہوگا۔ جو لوگ سنت رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کی مخالفت کرتے ہیں ان کو اس طرح خرابی خاتمہ سے ڈرنا چاہئے۔ سبحان اللہ اہل حدیث کا جینا اور مرنا دونوں اچھا۔ مرنے کے بعد آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم کے سامنے شرمندگی نہیں۔ آپ کی حدیث پر چلتے رہے جب تک جئے خاتمہ بھی حدیث پر ہوا۔ ( مولانا وحید الزماں رحمۃ اللہ علیہ )
یعنی تیرا خاتمہ معاذ اللہ کفر پر ہوگا۔ جو لوگ سنت رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کی مخالفت کرتے ہیں ان کو اس طرح خرابی خاتمہ سے ڈرنا چاہئے۔ سبحان اللہ اہل حدیث کا جینا اور مرنا دونوں اچھا۔ مرنے کے بعد آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم کے سامنے شرمندگی نہیں۔ آپ کی حدیث پر چلتے رہے جب تک جئے خاتمہ بھی حدیث پر ہوا۔ ( مولانا وحید الزماں رحمۃ اللہ علیہ )