كِتَابُ الأَذَانِ بَابُ الجَهْرِ فِي المَغْرِبِ صحيح حَدَّثَنَا عَبْدُ اللَّهِ بْنُ يُوسُفَ، قَالَ: أَخْبَرَنَا مَالِكٌ، عَنِ ابْنِ شِهَابٍ، عَنْ مُحَمَّدِ بْنِ جُبَيْرِ بْنِ مُطْعِمٍ، عَنْ أَبِيهِ، قَالَ: سَمِعْتُ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ: «قَرَأَ فِي المَغْرِبِ بِالطُّورِ»
کتاب: اذان کے مسائل کے بیان میں
باب: نماز مغرب میں بلند آواز سے قرات
ہم سے عبداللہ بن یوسف تنیسی نے بیان کیا، کہا کہ ہمیں امام مالک نے ابن شہاب سے خبر دی، انھوں نے محمد بن جبیر بن مطعم سے، انھوں نے اپنے باپ سے، انھوں نے بیان کیا کہ میں نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کو مغرب میں سورہ طور پڑھتے ہوئے سنا تھا۔
تشریح :
مغرب کی نماز کا وقت تھوڑا ہوتاہے، اس لیے اس میں چھوٹی چھوٹی سورتیں پڑھی جاتی ہیں۔ لیکن اگر کبھی کوئی بڑی سورت بھی پڑھ دی جائے تویہ بھی مسنون طریقہ ہے۔ خاص طور پر سورۃ طور پڑھنا کبھی سورۃ مرسلات۔
مغرب کی نماز کا وقت تھوڑا ہوتاہے، اس لیے اس میں چھوٹی چھوٹی سورتیں پڑھی جاتی ہیں۔ لیکن اگر کبھی کوئی بڑی سورت بھی پڑھ دی جائے تویہ بھی مسنون طریقہ ہے۔ خاص طور پر سورۃ طور پڑھنا کبھی سورۃ مرسلات۔