كِتَابُ التَّوْحِيدِ وَالرَدُّ عَلَی الجَهمِيَةِ وَغَيرٌهُم بَابُ قَوْلِ اللَّهِ تَعَالَى: {بَلْ هُوَ قُرْآنٌ مَجِيدٌ فِي لَوْحٍ مَحْفُوظٍ} [البروج: 22]، صحيح حَدَّثَنِي مُحَمَّدُ بْنُ أَبِي غَالِبٍ حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ إِسْمَاعِيلَ حَدَّثَنَا مُعْتَمِرٌ سَمِعْتُ أَبِي يَقُولُ حَدَّثَنَا قَتَادَةُ أَنَّ أَبَا رَافِعٍ حَدَّثَهُ أَنَّهُ سَمِعَ أَبَا هُرَيْرَةَ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ يَقُولُ سَمِعْتُ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يَقُولُ إِنَّ اللَّهَ كَتَبَ كِتَابًا قَبْلَ أَنْ يَخْلُقَ الْخَلْقَ إِنَّ رَحْمَتِي سَبَقَتْ غَضَبِي فَهُوَ مَكْتُوبٌ عِنْدَهُ فَوْقَ الْعَرْشِ
کتاب: اللہ کی توحید اس کی ذات اور صفات کے بیان میں اور جہمیہ وغیرہ کی تردید
باب: اللہ تعالیٰ کا ( سورۃ البروج میں ) فرمانا ’’ بلکہ وہ عظیم قرآن ہے جو لوح محفوظ میں ہے
مجھ سے محمد بن غالب نے بیان کیا، ان سے محمد بن اسماعیل بصریٰ نے بیان کیا، کہا ہم سے معتمر بن سلیمان نے بیان کیا، انہوں نے اپنے والد سے سنا، انہوں نے کہا کہ ہم سے قتادہ نے بیان کیا، ان سے ابورافع نے حدیث بیان کی، انہوں نے ابوہریرہ رضی اللہ عنہ سے سنا، انہوں نے بیان کیا کہ میں نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم سے سنا، آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا کہ اللہ تعالیٰ نے مخلوق کو پیدا کرنے سے پہلے ایک تحریر لکھی کہ میری رحمت میرے غضب سے بڑھ کر ہے، چنانچہ یہ اس کے پاس عرش کے اوپر لکھا ہوا ہے۔
تشریح :
اگلی روایت میں یہ گزرا کہ خلقت پیدا کرنے کےبعد یہ کتاب لکھی تودونوں میں اختلاف ہوا۔اس کاجواب یہ دیاکہ قضی الخلق سےیہی مراد ہےکہ پہلے خلقت کاپیدا کرنا ٹھان لیااگر یہ مراد ہوکہ پیدا کرچکا تب بھی موافقت اس طرح ہوگی کہ اس حدیث میں پیدا کرنے سےپہلے کتاب لکھنے سے یہ مراد ہےکہ کتاب لکھنے کاارادہ کیا سووہ تواللہ تعالیٰ ازل میں کرچکا تھا اور خلقت پیدا کرنے سےپہلے وہ موجود تھا۔
اگلی روایت میں یہ گزرا کہ خلقت پیدا کرنے کےبعد یہ کتاب لکھی تودونوں میں اختلاف ہوا۔اس کاجواب یہ دیاکہ قضی الخلق سےیہی مراد ہےکہ پہلے خلقت کاپیدا کرنا ٹھان لیااگر یہ مراد ہوکہ پیدا کرچکا تب بھی موافقت اس طرح ہوگی کہ اس حدیث میں پیدا کرنے سےپہلے کتاب لکھنے سے یہ مراد ہےکہ کتاب لکھنے کاارادہ کیا سووہ تواللہ تعالیٰ ازل میں کرچکا تھا اور خلقت پیدا کرنے سےپہلے وہ موجود تھا۔