‌صحيح البخاري - حدیث 7546

كِتَابُ التَّوْحِيدِ وَالرَدُّ عَلَی الجَهمِيَةِ وَغَيرٌهُم بَابُ قَوْلِ النَّبِيِّ ﷺ: «المَاهِرُ بِالقُرْآنِ مَعَ الكِرَامِ البَرَرَةِ» صحيح حَدَّثَنَا أَبُو نُعَيْمٍ حَدَّثَنَا مِسْعَرٌ عَنْ عَدِيِّ بْنِ ثَابِتٍ أُرَاهُ قَالَ سَمِعْتُ الْبَرَاءَ قَالَ سَمِعْتُ النَّبِيَّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يَقْرَأُ فِي الْعِشَاءِ وَالتِّينِ وَالزَّيْتُونِ فَمَا سَمِعْتُ أَحَدًا أَحْسَنَ صَوْتًا أَوْ قِرَاءَةً مِنْهُ

ترجمہ صحیح بخاری - حدیث 7546

کتاب: اللہ کی توحید اس کی ذات اور صفات کے بیان میں اور جہمیہ وغیرہ کی تردید نبی کریم ﷺ کا ارشاد کہ قرآن کا ماہر ( جید حافظ ) ( قیامت کے دن ) لکھنے والے فرشتوں کے ساتھ ہو گا جو عزت والے اور اللہ کے تابعدار ہیں (اور یہ فرمانا) کہ قرآن کو اپنی آوازوں سے زینت دو ہم سے ابونعیم نے بیان کیا، کہا ہم سے مسعر نے، ان سے عدی بن ثابت نے، میرا یقین ہے کہ انہوں نے براء بن عازب سے نقل کیا، انہوں نے کہا کہ میں نے نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم سے سنا کہ آپ عشاء کی نماز میں «والتین والزیتون‏» پڑھ رہے تھے، میں نے نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم سے زیادہ بہترین آواز سے قرآن پڑھتے ہوئے کسی کو نہیں سنا۔
تشریح : حضرت براء بن عازب ابوعمارہ انصاری حارثی ہیں۔انہوں نے سنہ 24ھ میں رےکو فتح کیا۔ حضرت علی کےساتھ جنگ نہروان میں شریک ہوئے۔بہ زمانہ مصعب بن زبیر کوفہ میں وفات پائی ۔رضی الہ عنہ وارضاہ ۔ حضرت براء بن عازب ابوعمارہ انصاری حارثی ہیں۔انہوں نے سنہ 24ھ میں رےکو فتح کیا۔ حضرت علی کےساتھ جنگ نہروان میں شریک ہوئے۔بہ زمانہ مصعب بن زبیر کوفہ میں وفات پائی ۔رضی الہ عنہ وارضاہ ۔