كِتَابُ التَّوْحِيدِ وَالرَدُّ عَلَی الجَهمِيَةِ وَغَيرٌهُم بَابُ قَوْلِ اللَّهِ تَعَالَى: (يَا أَيُّهَا الرَّسُولُ بَلِّغْ مَا أُنْزِلَ إِلَيْكَ مِنْ رَبِّكَ وَإِنْ لَمْ تَفْعَلْ فَمَا بَلَّغْتَ رِسَالاَتِهِ) صحيح حَدَّثَنَا قُتَيْبَةُ بْنُ سَعِيدٍ حَدَّثَنَا جَرِيرٌ عَنْ الْأَعْمَشِ عَنْ أَبِي وَائِلٍ عَنْ عَمْرِو بْنِ شُرَحْبِيلَ قَالَ قَالَ عَبْدُ اللَّهِ قَالَ رَجُلٌ يَا رَسُولَ اللَّهِ أَيُّ الذَّنْبِ أَكْبَرُ عِنْدَ اللَّهِ قَالَ أَنْ تَدْعُوَ لِلَّهِ نِدًّا وَهُوَ خَلَقَكَ قَالَ ثُمَّ أَيْ قَالَ ثُمَّ أَنْ تَقْتُلَ وَلَدَكَ مَخَافَةَ أَنْ يَطْعَمَ مَعَكَ قَالَ ثُمَّ أَيْ قَالَ أَنْ تُزَانِيَ حَلِيلَةَ جَارِكَ فَأَنْزَلَ اللَّهُ تَصْدِيقَهَا وَالَّذِينَ لَا يَدْعُونَ مَعَ اللَّهِ إِلَهًا آخَرَ وَلَا يَقْتُلُونَ النَّفْسَ الَّتِي حَرَّمَ اللَّهُ إِلَّا بِالْحَقِّ وَلَا يَزْنُونَ وَمَنْ يَفْعَلْ ذَلِكَ يَلْقَ أَثَامًا يُضَاعَفْ لَهُ الْعَذَابُ الْآيَةَ
کتاب: اللہ کی توحید اس کی ذات اور صفات کے بیان میں اور جہمیہ وغیرہ کی تردید
باب: اللہ تعالیٰ کا ( سورۃ المائدہ میں ) فرمان اے رسول ! تیرے پروردگار کی طرف سے جو تجھ پر اترا اس کو (بےکھٹکے ) لوگوں تک پہنچا دے
ہم سے قتیبہ بن سعید نے بیان کیا، کہا ہم سے جریر نے بیان کیا، ان سے اعمش نے، ان سے ابووائل نے، ان سے عمرو بن شرجیل نے بیان کیا اور ان سے عبداللہ بن مسعود رضی اللہ عنہ نے بیان کیا کہ ایک صاحب نے عرض کیا: یا رسول اللہ! کون سا گناہ اللہ کے نزدیک سب سے بڑا ہے؟ فرمایا کہ تم اللہ کی عبادت میں کسی کو بھی ساجھی بناؤ حالانکہ تمہیں اللہ نے پیدا کیا ہے۔ پوچھا پھر کون سا؟ فرمایا یہ کہ تم اپنے بچے کو اس خوف سے مار ڈالو کہ وہ تمہارے ساتھ کھائے گا۔ پوچھا پھر کون سا؟ فرمایا یہ کہ تم اپنے پڑوسی کی بیوی سے زنا کرو۔ چنانچہ اللہ تعالیٰ نے (سورۃ الفرقان میں) اس کی تصدیق میں قرآن نازل فرمایا «والذین لا یدعون مع اللہ إلہا آخر ولا یقتلون النفس التی حرم اللہ إلا بالحق ولا یزنون ومن یفعل ذلک» اور وہ لوگ جو اللہ کے ساتھ کسی دوسرے معبود باطل کو نہیں پکارتے اور جو کسی ایسے کی جان نہیں لیتے جسے اللہ نے حرام کیا ہے سوا حق کے اور جو زنا نہیں کرتے اور جو کوئی ایسا کرے گا وہ گناہ سے بھڑ جائے گا۔،،
تشریح :
اثامہ ایک دوزخ کانالہ ہےوہ اس میں ڈالا جائے گا۔اس حدیث کامناسبت ترجمہ باب سےاس طرح ہےکہ آنحضرت ﷺ کی تبلیغ دوقسم کی تھی ۔ایک تویہ کہ خاص قرآن کوجو آیتیں اترتیں و ہ آپ لوگوں کوسناتے دوسرے قرآن سےجو تیں نکال کرآپ بیان کرتے پھر آپ کےاستنباط ارشاد کےمطابق قرآن میں صاف صاف وہی اللہ کی طرف سےاتاراجاتا ۔
اثامہ ایک دوزخ کانالہ ہےوہ اس میں ڈالا جائے گا۔اس حدیث کامناسبت ترجمہ باب سےاس طرح ہےکہ آنحضرت ﷺ کی تبلیغ دوقسم کی تھی ۔ایک تویہ کہ خاص قرآن کوجو آیتیں اترتیں و ہ آپ لوگوں کوسناتے دوسرے قرآن سےجو تیں نکال کرآپ بیان کرتے پھر آپ کےاستنباط ارشاد کےمطابق قرآن میں صاف صاف وہی اللہ کی طرف سےاتاراجاتا ۔