‌صحيح البخاري - حدیث 7527

كِتَابُ التَّوْحِيدِ وَالرَدُّ عَلَی الجَهمِيَةِ وَغَيرٌهُم بَابُ قَوْلِ اللَّهِ تَعَالَى: {وَأَسِرُّوا قَوْلَكُمْ أَوِ اجْهَرُوا بِهِ، إِنَّهُ عَلِيمٌ بِذَاتِ الصُّدُورِ، أَلاَ يَعْلَمُ مَنْ خَلَقَ وَهُوَ اللَّطِيفُ الخَبِيرُ} [الملك: 14] صحيح حَدَّثَنَا إِسْحَاقُ حَدَّثَنَا أَبُو عَاصِمٍ أَخْبَرَنَا ابْنُ جُرَيْجٍ أَخْبَرَنَا ابْنُ شِهَابٍ عَنْ أَبِي سَلَمَةَ عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ قَالَ قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ لَيْسَ مِنَّا مَنْ لَمْ يَتَغَنَّ بِالْقُرْآنِ وَزَادَ غَيْرُهُ يَجْهَرُ بِهِ

ترجمہ صحیح بخاری - حدیث 7527

کتاب: اللہ کی توحید اس کی ذات اور صفات کے بیان میں اور جہمیہ وغیرہ کی تردید باب: اللہ تعالیٰ کا ( سورۃ الملک میں ) ارشاد اپنی بات آہستہ سے کہو یا زور سے اللہ تعالیٰ دل کی باتوں کو جاننے والا ہے۔ کیا وہ اسے نہیں جانے گا جو اس نے پیدا کیا اور وہ بہت باریک دیکھنے والا اور خبردار ہے ہم سے اسحاق بن منصور نے بیان کیا، کہا ہم سے ابوعاصم نے، کہا ہم کو ابن جریج نے خبر دی، کہا ہم کو ابن شہاب نے خبر دی، انہیں ابوسلمہ نے اور ان سے ابوہریرہ رضی اللہ عنہ نے بیان کیا کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا جو خوش آوازی سے قرآن نہیں پڑھتا وہ ہم مسلمانوں کے طریق پر نہیں ہے۔ اور ابوہریرہ رضی اللہ عنہ کے سوا دوسرے لوگوں نے اس حدیث میں اتنا زیادہ کیا ہے یعنی اس کو پکار کر نہ پڑھے۔
تشریح : اگلی حدیث اوراس حدیث سےامام بخاری یہ نکالا کہ ہمارےمنہ سےجو قرآن کےالفاظ نکلتے ہیں وہ الفاظ قرآن غیر مخلوق ہیں مگرہمارا فعل مخلوق ہے۔امام بخاری نےفرمایا کہ جومجھ سے یوں نقل کرتاہےکہ لفظی بالقرآن مخلوق وہ جھوٹا ہے میں نے یہ نہیں کہابلکہ صرف یہ کہا تھاکہ ہمارے افعال مخلوق ہیں اوربس ۔قرآن مجید اس کاکلام غیرمخلوق ہےیہی سلف صالحین اہل حدیث کاعقیدہ ہے اوریہی امام بخاری کا۔ اگلی حدیث اوراس حدیث سےامام بخاری یہ نکالا کہ ہمارےمنہ سےجو قرآن کےالفاظ نکلتے ہیں وہ الفاظ قرآن غیر مخلوق ہیں مگرہمارا فعل مخلوق ہے۔امام بخاری نےفرمایا کہ جومجھ سے یوں نقل کرتاہےکہ لفظی بالقرآن مخلوق وہ جھوٹا ہے میں نے یہ نہیں کہابلکہ صرف یہ کہا تھاکہ ہمارے افعال مخلوق ہیں اوربس ۔قرآن مجید اس کاکلام غیرمخلوق ہےیہی سلف صالحین اہل حدیث کاعقیدہ ہے اوریہی امام بخاری کا۔