كِتَابُ التَّوْحِيدِ وَالرَدُّ عَلَی الجَهمِيَةِ وَغَيرٌهُم بَابُ قَوْلِ اللَّهِ تَعَالَى: {يُرِيدُونَ أَنْ يُبَدِّلُوا كَلاَمَ اللَّهِ} [الفتح: 15] صحيح حَدَّثَنَا أَبُو الْيَمَانِ أَخْبَرَنَا شُعَيْبٌ حَدَّثَنَا أَبُو الزِّنَادِ عَنْ الْأَعْرَجِ عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ أَنَّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ قَالَ اللَّهُ أَنَا عِنْدَ ظَنِّ عَبْدِي بِي
کتاب: اللہ کی توحید اس کی ذات اور صفات کے بیان میں اور جہمیہ وغیرہ کی تردید
باب: اللہ تعالیٰ کا ( سورۃ الفتح ) ارشاد یہ گنوار چاہتے ہیں کہ اللہ کا کلام بدل دیں
ہم سے ابوالیمان نے بیان کیا، کہا ہم کو شعیب نے خبر دی، کہا ہم سے ابوالزناد نے بیان کیا، ان سے اعرج نے اور ان سے ابوہریرہ رضی اللہ عنہ نے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا اللہ تعالیٰ فرماتا ہے کہ میں اپنے بندے کے گمان کے ساتھ ہوں جو وہ میرے متعلق رکھتا ہے۔
تشریح :
یہ فرمان الہی بھی اس قابل ہےکہ ہرمومن بندہ ہروقت اسے ذہن میں رکھ کرزندگی گزارے اوراللہ کےساتھ ہروقت نیک گما ن رکھے ۔برائی کاہرگز گمان نہ رکھے۔جنت ملنے پربھی پورا یقین رکھے۔اللہ اپنی رحمت سےاس کےساتھ وہی کرے گا جواس کا گمان ہے ۔حدیث بھی کلام الہی ہتےیہ اس حقیقت کی روشن دلیل ہے۔
یہ فرمان الہی بھی اس قابل ہےکہ ہرمومن بندہ ہروقت اسے ذہن میں رکھ کرزندگی گزارے اوراللہ کےساتھ ہروقت نیک گما ن رکھے ۔برائی کاہرگز گمان نہ رکھے۔جنت ملنے پربھی پورا یقین رکھے۔اللہ اپنی رحمت سےاس کےساتھ وہی کرے گا جواس کا گمان ہے ۔حدیث بھی کلام الہی ہتےیہ اس حقیقت کی روشن دلیل ہے۔