كِتَابُ التَّوْحِيدِ وَالرَدُّ عَلَی الجَهمِيَةِ وَغَيرٌهُم بَابُ قَوْلِ اللَّهِ تَعَالَى: {يُرِيدُونَ أَنْ يُبَدِّلُوا كَلاَمَ اللَّهِ} [الفتح: 15] صحيح حَدَّثَنَا مُسَدَّدٌ حَدَّثَنَا سُفْيَانُ عَنْ صَالِحٍ عَنْ عُبَيْدِ اللَّهِ عَنْ زَيْدِ بْنِ خَالِدٍ قَالَ مُطِرَ النَّبِيُّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَقَالَ قَالَ اللَّهُ أَصْبَحَ مِنْ عِبَادِي كَافِرٌ بِي وَمُؤْمِنٌ بِي
کتاب: اللہ کی توحید اس کی ذات اور صفات کے بیان میں اور جہمیہ وغیرہ کی تردید
باب: اللہ تعالیٰ کا ( سورۃ الفتح ) ارشاد یہ گنوار چاہتے ہیں کہ اللہ کا کلام بدل دیں
ہم سے مسدد بن مسرہد نے بیان کیا، کہا ہم سے سفیان بن عیینہ نے بیان کیا، ان سے صالح نے، ان سے عبیداللہ نے، ان سے زید بن خالد رضی اللہ عنہ نے کہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کے زمانہ میں بارش ہوئی تو آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا کہ اللہ تعالیٰ فرماتا ہے میرے بعض بندے صبح، کافر ہو کر کرتے ہیں اور بعض بندے صبح، مومن ہو کر کرتے ہیں۔
تشریح :
کلام الہی کےلیے واضح ترین دلیل ہے۔دوسری حدیث میں تفصیل ہےکہ بارش ہونے پرجو لوگ بارش کواللہ کی طرف سے جانتےہیں وہ مومن ہوجاتےہیں اورجوستارون کی تاثیر سےبارش کاعقیدہ رکھتے ہیں وہ اللہ کےساتھ کفرکرنےوالے ہوجاتےہیں۔
کلام الہی کےلیے واضح ترین دلیل ہے۔دوسری حدیث میں تفصیل ہےکہ بارش ہونے پرجو لوگ بارش کواللہ کی طرف سے جانتےہیں وہ مومن ہوجاتےہیں اورجوستارون کی تاثیر سےبارش کاعقیدہ رکھتے ہیں وہ اللہ کےساتھ کفرکرنےوالے ہوجاتےہیں۔