‌صحيح البخاري - حدیث 7497

كِتَابُ التَّوْحِيدِ وَالرَدُّ عَلَی الجَهمِيَةِ وَغَيرٌهُم بَابُ قَوْلِ اللَّهِ تَعَالَى: {يُرِيدُونَ أَنْ يُبَدِّلُوا كَلاَمَ اللَّهِ} [الفتح: 15] صحيح حَدَّثَنَا زُهَيْرُ بْنُ حَرْبٍ حَدَّثَنَا ابْنُ فُضَيْلٍ عَنْ عُمَارَةَ عَنْ أَبِي زُرْعَةَ عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ فَقَالَ هَذِهِ خَدِيجَةُ أَتَتْكَ بِإِنَاءٍ فِيهِ طَعَامٌ أَوْ إِنَاءٍ فِيهِ شَرَابٌ فَأَقْرِئْهَا مِنْ رَبِّهَا السَّلَامَ وَبَشِّرْهَا بِبَيْتٍ مِنْ قَصَبٍ لَا صَخَبَ فِيهِ وَلَا نَصَبَ

ترجمہ صحیح بخاری - حدیث 7497

کتاب: اللہ کی توحید اس کی ذات اور صفات کے بیان میں اور جہمیہ وغیرہ کی تردید باب: اللہ تعالیٰ کا ( سورۃ الفتح ) ارشاد یہ گنوار چاہتے ہیں کہ اللہ کا کلام بدل دیں ہم سے زہیر بن حرب نے بیان کیا، کہا ہم سے محمد بن فضیل نے بیان کیا، ان سے عمارہ بن قعقاع نے، ان سے ابوزرعہ نے اور ان سے ابوہریرہ رضی اللہ عنہ نے کہ (جبرائیل علیہ السلام نے کہا: یا رسول اللہ!) یہ خدیجہ رضی اللہ عنہا جو آپ کے پاس برتن میں کھانا یا پانی لے کر آتی ہیں انہیں ان کے رب کی طرف سے سلام کہئیے اور انہیں خولدار موتی کے ایک محل کی جنت میں خوشخبری سنائیے جس میں نہ شور ہو گا اور نہ کوئی تکلیف ہو گی۔
تشریح : یہاں بھی اللہ کا ایک کلام بحق حضرت خدیجہ ؓ نقل ہوایہی باب سے مطابقت ہے۔حضرت حدیجہؓ کی فضیلت ثابت ہوئی۔خدیجہ بنت خویلد ؓ قریش کی بہت مالدار شریف ترین خاتون جنہوں نےآنحضرت ﷺ سےخود رغبت سےنکاح کیا۔آپ عرصہ سے بیوہ تھیں بعدمیں آنحضرت ﷺ کےساتھ اس وفاشعاری سےزندگی گزاری کہ جس کی مثال ملنی مشکل ہے۔65سال کی عمر میں ہجرت نبوی سےتین سال پہلے رمضان شریف میں انتقال فرمایا اورمکہ کےمشہور قبرستان جیحون میں آپ کودفن کیاگیا۔آپ کی جدائی کا آنحضرت ﷺ کو سخت ترین صدمہ ہوا۔انا للہ واناالیہ راجعون۔ یہاں بھی اللہ کا ایک کلام بحق حضرت خدیجہ ؓ نقل ہوایہی باب سے مطابقت ہے۔حضرت حدیجہؓ کی فضیلت ثابت ہوئی۔خدیجہ بنت خویلد ؓ قریش کی بہت مالدار شریف ترین خاتون جنہوں نےآنحضرت ﷺ سےخود رغبت سےنکاح کیا۔آپ عرصہ سے بیوہ تھیں بعدمیں آنحضرت ﷺ کےساتھ اس وفاشعاری سےزندگی گزاری کہ جس کی مثال ملنی مشکل ہے۔65سال کی عمر میں ہجرت نبوی سےتین سال پہلے رمضان شریف میں انتقال فرمایا اورمکہ کےمشہور قبرستان جیحون میں آپ کودفن کیاگیا۔آپ کی جدائی کا آنحضرت ﷺ کو سخت ترین صدمہ ہوا۔انا للہ واناالیہ راجعون۔