كِتَابُ الأَذَانِ بَابُ رَفْعِ البَصَرِ إِلَى الإِمَامِ فِي الصَّلاَةِ صحيح حَدَّثَنَا مُوسَى، قَالَ: حَدَّثَنَا عَبْدُ الوَاحِدِ، قَالَ: حَدَّثَنَا الأَعْمَشُ، عَنْ عُمَارَةَ بْنِ عُمَيْرٍ، عَنْ أَبِي مَعْمَرٍ، قَالَ: قُلْنَا لِخَبَّابٍ أَكَانَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يَقْرَأُ فِي الظُّهْرِ وَالعَصْرِ؟، قَالَ: نَعَمْ، قُلْنَا: بِمَ كُنْتُمْ تَعْرِفُونَ ذَاكَ؟ قَالَ: «بِاضْطِرَابِ لِحْيَتِهِ»
کتاب: اذان کے مسائل کے بیان میں
باب: نماز میں امام کی طرف دیکھنا
ہم سے موسیٰ بن اسماعیل نے بیان کیا، کہا کہ ہم سے عبدالواحد نے بیان کیا، کہا کہ ہم سے اعمش نے عمارہ بن عمیر سے بیان کیا، انھوں نے ( عبداللہ بن مخبرہ ) ابومعمر سے، انھوں نے بیان کیا کہ ہم نے خباب بن ارت رضی اللہ عنہ صحابی سے پوچھا کیا رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم ظہر اور عصر کی رکعتوں میں ( فاتحہ کے سوا ) اور کچھ قرات کرتے تھے؟ انھوں نے فرمایا کہ ہاں۔ ہم نے عرض کی کہ آپ لوگ یہ بات کس طرح سمجھ جاتے تھے۔ فرمایا کہ آپ کی داڑھی مبارک کے ہلنے سے۔
تشریح :
یہیں سے ترجمہ باب نکلا۔ کیونکہ داڑھی کا ہلناان کو بغیر امام کی طرف دیکھے کیونکر معلوم ہوسکتاتھا۔ بہرحال نماز میں نظرامام پررہے یامقام سجدہ پر رہے ادھر ادھر نہ جھانکنا چاہئیے۔
یہیں سے ترجمہ باب نکلا۔ کیونکہ داڑھی کا ہلناان کو بغیر امام کی طرف دیکھے کیونکر معلوم ہوسکتاتھا۔ بہرحال نماز میں نظرامام پررہے یامقام سجدہ پر رہے ادھر ادھر نہ جھانکنا چاہئیے۔