كِتَابُ التَّوْحِيدِ وَالرَدُّ عَلَی الجَهمِيَةِ وَغَيرٌهُم بَابُ قَوْلِ اللَّهِ تَعَالَى: {إِنَّمَا قَوْلُنَا لِشَيْءٍ إِذَا أَرَدْنَاهُ أَنْ نَقُولَ لَهُ كُنْ فَيَكُونُ} [النحل: 40] صحيح حَدَّثَنَا شِهَابُ بْنُ عَبَّادٍ حَدَّثَنَا إِبْرَاهِيمُ بْنُ حُمَيْدٍ عَنْ إِسْمَاعِيلَ عَنْ قَيْسٍ عَنْ الْمُغِيرَةِ بْنِ شُعْبَةَ قَالَ سَمِعْتُ النَّبِيَّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يَقُولُ لَا يَزَالُ مِنْ أُمَّتِي قَوْمٌ ظَاهِرِينَ عَلَى النَّاسِ حَتَّى يَأْتِيَهُمْ أَمْرُ اللَّهِ
کتاب: اللہ کی توحید اس کی ذات اور صفات کے بیان میں اور جہمیہ وغیرہ کی تردید
باب: اللہ تعالیٰ کا ( سورۃ النحل میں ) کہ ہم تو جب کوئی چیز بنانا چاہتے ہیں تو کہہ دیتے ہیں ہو جا وہ ہو جاتی ہے۔
ہم سے شہاب بن عباد نے بیان کیا، کہا ہم سے ابراہیم بن حمید نے بیان کیا، ان سے اسماعیل نے، ان سے قیس نے، ان سے مغیرہ بن شعبہ رضی اللہ عنہ نے بیان کیا کہ میں نے نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم سے سنا، آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا کہ میری امت میں سے ایک گروہ دوسروں پر غالب رہے گا، یہاں تک کہ «أمر اللہ» یعنی (قیامت) آ جائے گی۔
تشریح :
وہ گروہ ہی ہےجس نے ماانا علیہ واصحابی کو اپنا دستور العمل بنایا۔جس سےسچے اہل حدیث کی جماعت مراد ہےکہ امت میں یہ لوگوفرقہ بندی سےمحفوظ رہے اورصرف قال اللہ وقال الرسول کوانہوں نے اپنا مذہب ومسلک قرار دیا اورتوحید وسنت کواپنا مشرب بنایا۔جن کا قول ہے
ما اہلحدیثیم دغارانہ شناسیم صد شکر کہ درمذہب ماحیلہ وفن نیست
ائمہ اربعہ اورکتنے ہی محققین فقہائے کرام بھی اسی میں داخل ہیں۔جنہوں نے اندھی تقلید کواپنا شعار نہیں بنایا۔کثراللہ مساعیھم (آمین)
وہ گروہ ہی ہےجس نے ماانا علیہ واصحابی کو اپنا دستور العمل بنایا۔جس سےسچے اہل حدیث کی جماعت مراد ہےکہ امت میں یہ لوگوفرقہ بندی سےمحفوظ رہے اورصرف قال اللہ وقال الرسول کوانہوں نے اپنا مذہب ومسلک قرار دیا اورتوحید وسنت کواپنا مشرب بنایا۔جن کا قول ہے
ما اہلحدیثیم دغارانہ شناسیم صد شکر کہ درمذہب ماحیلہ وفن نیست
ائمہ اربعہ اورکتنے ہی محققین فقہائے کرام بھی اسی میں داخل ہیں۔جنہوں نے اندھی تقلید کواپنا شعار نہیں بنایا۔کثراللہ مساعیھم (آمین)