‌صحيح البخاري - حدیث 7401

كِتَابُ التَّوْحِيدِ وَالرَدُّ عَلَی الجَهمِيَةِ وَغَيرٌهُم بَابُ السُّؤَالِ بِأَسْمَاءِ اللَّهِ تَعَالَى وَالِاسْتِعَاذَةِ بِهَا صحيح حَدَّثَنَا أَبُو نُعَيْمٍ حَدَّثَنَا وَرْقَاءُ عَنْ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ دِينَارٍ عَنْ ابْنِ عُمَرَ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُمَا قَالَ قَالَ النَّبِيُّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ لَا تَحْلِفُوا بِآبَائِكُمْ وَمَنْ كَانَ حَالِفًا فَلْيَحْلِفْ بِاللَّهِ

ترجمہ صحیح بخاری - حدیث 7401

کتاب: اللہ کی توحید اس کی ذات اور صفات کے بیان میں اور جہمیہ وغیرہ کی تردید باب : اللہ کے ناموں کے وسیلہ سے مانگنا اور ان کے ذریعہ پناہ چاہنا ہم سے ابو نعیم نے بیان کیا ‘ انہوں نے کہا ہم سے ورقاءنے بیان کیا ‘ ان سے عبد اللہ بن دینار نے بیان کیا اور ان سے عبد اللہ بن عمر رضی اللہ عنہ عنہما نے کہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا ‘ اپنے باب دادوں کی قسم نہ کھا یا کرو ۔ اگر کسی کو قسم کھانی ہی ہو تو اللہ کے نام کی قسم کھائے ورنہ خاموش رہے ۔
تشریح : ترمذی نے ابن عمر رضی اللہ عنہ سے روایت کیا اور حاکم نے کہا صحیح ہے کہ آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا جس نے اللہ کے سوا اور کسی کی قسم کھائی اور اس نے شرک کیا ۔ اس باب میں حضرت امام بخاری رحمہ اللہ نے متعدد احادیث لا کر یہ ثابت کیا کہ اسم مسمیٰ کا عین ہے اگر غیر ہوتا تو نہ اسم سے مدد لی جاتی نہ اسم پر ذبح کرنا جائز ہوتا نہ اسم پر کتا چھوڑا جاتا ۔ علیٰ ھذالقیاس۔ ترمذی نے ابن عمر رضی اللہ عنہ سے روایت کیا اور حاکم نے کہا صحیح ہے کہ آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا جس نے اللہ کے سوا اور کسی کی قسم کھائی اور اس نے شرک کیا ۔ اس باب میں حضرت امام بخاری رحمہ اللہ نے متعدد احادیث لا کر یہ ثابت کیا کہ اسم مسمیٰ کا عین ہے اگر غیر ہوتا تو نہ اسم سے مدد لی جاتی نہ اسم پر ذبح کرنا جائز ہوتا نہ اسم پر کتا چھوڑا جاتا ۔ علیٰ ھذالقیاس۔