‌صحيح البخاري - حدیث 7380

كِتَابُ التَّوْحِيدِ وَالرَدُّ عَلَی الجَهمِيَةِ وَغَيرٌهُم بَابُ قَوْلِ اللَّهِ تَعَالَى: {عَالِمُ الغَيْبِ فَلاَ يُظْهِرُ عَلَى غَيْبِهِ أَحَدًا} [الجن: 26] صحيح حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ يُوسُفَ حَدَّثَنَا سُفْيَانُ عَنْ إِسْمَاعِيلَ عَنْ الشَّعْبِيِّ عَنْ مَسْرُوقٍ عَنْ عَائِشَةَ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهَا قَالَتْ مَنْ حَدَّثَكَ أَنَّ مُحَمَّدًا صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ رَأَى رَبَّهُ فَقَدْ كَذَبَ وَهُوَ يَقُولُ لَا تُدْرِكُهُ الْأَبْصَارُ وَمَنْ حَدَّثَكَ أَنَّهُ يَعْلَمُ الْغَيْبَ فَقَدْ كَذَبَ وَهُوَ يَقُولُ لَا يَعْلَمُ الْغَيْبَ إِلَّا اللَّهُ

ترجمہ صحیح بخاری - حدیث 7380

کتاب: اللہ کی توحید اس کی ذات اور صفات کے بیان میں اور جہمیہ وغیرہ کی تردید باب : اللہ تعالیٰ کا ارشاد سورۃ جن میں کہ ” وہ غیب کا جاننے والا ہے اور اپنے غیب کو کسی پر نہیں کھولتا “ ہم سے محمد بن یوسف نے بیان کیا ‘ انہوں نے کہا ہم سے سفیان نے بیان کیا ‘ ان سے اسماعیل نے بیان کیا ‘ ان سے شعبی نے بیان کیا ‘ ان سے مسروق نے اور ان سے عائشہ رضی اللہ عنہما نے بیان کیا کہ اگر تم سے کوئی یہ کہتا ہے کہ محمد صلی اللہ علیہ وسلم نے اپنے رب کو دیکھا تو وہ غلط کہتا ہے کیونکہ اللہ تعالیٰ اپنے بارے میں خود کہتا ہے کہ نظریں اس کو دیکھ نہیں سکتیں اور جو کوئی کہتا ہے کہ آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم غیب جانتے تھے تو غلط کہتا ہے کیونکہ خدا وند تعالیٰ خود کہتا ہے کہ غیب کا علم اللہ کے سوا اور کسی کو نہیں ۔
تشریح : سچ ہے علم غیبی کس نمی داند بجز پروردگار گر کسے دعویٰ کند ہر گزازو باور مدار جو غالی لوگ رسول کریم صلی اللہ علیہ وسلم کے لیے علم غیب ثابت کرتے ہیں وہ قرآن مجید کی تحریف کرتے ہیں اور از خود ایک غلط عقیدہ گھڑتے ہیں ۔ لوگوں کو ایسے خناس لوگوں سے دور رہ کر اپنے دین وایمان کی حفاظت کرنی چاہئیے۔ رسول کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے جو بھی غائبانہ خبر دی ہیں وہ سب وحی الٰہی سے ہیں ۔ ان کو غیب کہنا لوگوں کو دھوکا دینا ہے ۔ سچ ہے علم غیبی کس نمی داند بجز پروردگار گر کسے دعویٰ کند ہر گزازو باور مدار جو غالی لوگ رسول کریم صلی اللہ علیہ وسلم کے لیے علم غیب ثابت کرتے ہیں وہ قرآن مجید کی تحریف کرتے ہیں اور از خود ایک غلط عقیدہ گھڑتے ہیں ۔ لوگوں کو ایسے خناس لوگوں سے دور رہ کر اپنے دین وایمان کی حفاظت کرنی چاہئیے۔ رسول کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے جو بھی غائبانہ خبر دی ہیں وہ سب وحی الٰہی سے ہیں ۔ ان کو غیب کہنا لوگوں کو دھوکا دینا ہے ۔