كِتَابُ الِاعْتِصَامِ بِالكِتَابِ وَالسُّنَّةِ بَابُ مَا ذَكَرَ النَّبِيُّ ﷺوَحَضَّ عَلَى اتِّفَاقِ أَهْلِ العِلْمِ صحيح حَدَّثَنَا سُلَيْمَانُ بْنُ حَرْبٍ حَدَّثَنَا حَمَّادٌ عَنْ أَيُّوبَ عَنْ مُحَمَّدٍ قَالَ كُنَّا عِنْدَ أَبِي هُرَيْرَةَ وَعَلَيْهِ ثَوْبَانِ مُمَشَّقَانِ مِنْ كَتَّانٍ فَتَمَخَّطَ فَقَالَ بَخْ بَخْ أَبُو هُرَيْرَةَ يَتَمَخَّطُ فِي الْكَتَّانِ لَقَدْ رَأَيْتُنِي وَإِنِّي لَأَخِرُّ فِيمَا بَيْنَ مِنْبَرِ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ إِلَى حُجْرَةِ عَائِشَةَ مَغْشِيًّا عَلَيَّ فَيَجِيءُ الْجَائِي فَيَضَعْ رِجْلَهُ عَلَى عُنُقِي وَيُرَى أَنِّي مَجْنُونٌ وَمَا بِي مِنْ جُنُونٍ مَا بِي إِلَّا الْجُوعُ
کتاب: اللہ اور سنت رسول اللہﷺ کو مضبوطی سے تھامے رکھنا
باب : آنحضرت ﷺنے عالموں کے اتفاق کرنے کا جو ذکر فرمایا ہے اس کی ترغیب دی ہے اور مکہ اور مدینہ کے عالموں کے اجماع کا بیان
ہم سے سلیمان بن حرب نے بیان کیا ‘ کہا ہم سے حماد بن زید نے ‘ ان سے ایوب سختیانی نے ‘ ان سے محمد بن سیرین نے بیان کیا کہ ہم ابوہریرہ رضی اللہ عنہ کے پاس تھی اور ان کے جسم پر کتان کے دو کپڑے گیرو میں رنگے ہوئے تھے ۔ انہوں نے ان ہی کپڑوں میں ناک صاف کی اور کہا واہ واہ دیکھو ابوہریرہ کتان کے کپڑوں میں ناک صاف کرتا ہے ‘ اب ایسا مالدار ہو گیا حالانکہ میں نے اپنے آپ کو ایک زمانہ میں ایسا پا یا ہے کہ میں رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے منبر اور عائشہ رضی اللہ عنہ کے حجرہ کے درمیان بے ہوش ہو کر گڑ پڑتا تھا اور گزرنے والا میری گردن پر یہ سمجھ کر پاؤں رکھتا تھا کہ میں پاگل ہو گیا ہوں ‘ حالانہ مجھے جنون نہیں ہوتا تھا ‘ بلکہ صرف بھوک کی وجہ سے میری یہ حالت ہو جاتی تھی ۔
تشریح :
حضرت ابو ہریرہ رضی اللہ عنہ کا مطلب یہ ہے کہ میں یا تو ایسی تنگی میں تھا کہ کھانے کو روٹی کا ٹکڑا تک نہ تھا کہ آج ریشمی کپڑوں میں ناک صاف کررہا ہوں ۔ اس حدیث میں رسول کریم صلی اللہ علیہ وسلم کے منبر کا ذکر ہے ۔ یہی باب سے مطابقت ہے ۔ حجرہ عائشہ رضی اللہ عنہ بھی ایک تاریخی جگہ ہے جس میں رسول کریم صلی اللہ علیہ وسلم آرام فرما رہے ہیں ۔
حضرت ابو ہریرہ رضی اللہ عنہ کا مطلب یہ ہے کہ میں یا تو ایسی تنگی میں تھا کہ کھانے کو روٹی کا ٹکڑا تک نہ تھا کہ آج ریشمی کپڑوں میں ناک صاف کررہا ہوں ۔ اس حدیث میں رسول کریم صلی اللہ علیہ وسلم کے منبر کا ذکر ہے ۔ یہی باب سے مطابقت ہے ۔ حجرہ عائشہ رضی اللہ عنہ بھی ایک تاریخی جگہ ہے جس میں رسول کریم صلی اللہ علیہ وسلم آرام فرما رہے ہیں ۔