كِتَابُ الِاعْتِصَامِ بِالكِتَابِ وَالسُّنَّةِ بَابُ قَوْلِ النَّبِيِّ ﷺ: «لَتَتْبَعُنَّ سَنَنَ مَنْ كَانَ قَبْلَكُمْ» صحيح حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ عَبْدِ الْعَزِيزِ حَدَّثَنَا أَبُو عُمَرَ الصَّنْعَانِيُّ مِنْ الْيَمَنِ عَنْ زَيْدِ بْنِ أَسْلَمَ عَنْ عَطَاءِ بْنِ يَسَارٍ عَنْ أَبِي سَعِيدٍ الْخُدْرِيِّ عَنْ النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ لَتَتْبَعُنَّ سَنَنَ مَنْ كَانَ قَبْلَكُمْ شِبْرًا شِبْرًا وَذِرَاعًا بِذِرَاعٍ حَتَّى لَوْ دَخَلُوا جُحْرَ ضَبٍّ تَبِعْتُمُوهُمْ قُلْنَا يَا رَسُولَ اللَّهِ الْيَهُودُ وَالنَّصَارَى قَالَ فَمَنْ
کتاب: اللہ اور سنت رسول اللہﷺ کو مضبوطی سے تھامے رکھنا
باب : نبی کریم ﷺ کا یہ فرمان کہ اے مسلمانو! تم اگلے لوگوں کی چال پر چلو گے
ہم سے محمد بن عبد العزیز نے بیان کیا ‘ کہا ہم سے یمن کے ابو عمر صنعانی بیان کیا ‘ ان سے زید بن اسلم نے ‘ ان سے عطاء بن یسار نے اور ان سے ابو سعید خدری رضی اللہ عنہ نے بیان کیا کہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا تم اپنے سے پہلی امتوں کی ایک ایک بالشت اور ایک ایک گز میںاتباع کرو گے ۔ یہاں تک کہ اگر وہ کسی گوہ کے سوراخ میں داخل ہوئے ہوں گے تو تم اس میں بھی ان کی اتباع کرو گے ۔ ہم نے پوچھا یا رسول اللہ ! کیا یہود ونصاریٰ مراد ہیں َ؟ فرمایا پھر اور کون ۔
تشریح :
گوہ کے بل میں گھسنے کا مطلب یہ ہے کہ انہی کی سی چال ڈھال اختیار کرو گے ۔ اچھی ہو یا بری ہر حال میں ان کی چال چلنا پسند کروگے ۔ ہمارے زمانہ میں بعینہ یہی حال ہے ۔ مسلمانوں سے قوت اجتہادی اور اختراعی کا مادہ بالکل سلب ہو گیا ہے ۔ پس جیسے انگریزوں کو کرتے دیکھا وہی کام خود بھی کرنے لگتے ہیں ‘ کچھ سوچتے ہی نہیں کہ آیا یہ کام ہمارے ملک اور ہماری آب وہوا کے لحاظ سے مناسب اور قرین عقل بھی ہے یا نہیں ۔ اللہ تعالیٰ رحم کرے ۔
گوہ کے بل میں گھسنے کا مطلب یہ ہے کہ انہی کی سی چال ڈھال اختیار کرو گے ۔ اچھی ہو یا بری ہر حال میں ان کی چال چلنا پسند کروگے ۔ ہمارے زمانہ میں بعینہ یہی حال ہے ۔ مسلمانوں سے قوت اجتہادی اور اختراعی کا مادہ بالکل سلب ہو گیا ہے ۔ پس جیسے انگریزوں کو کرتے دیکھا وہی کام خود بھی کرنے لگتے ہیں ‘ کچھ سوچتے ہی نہیں کہ آیا یہ کام ہمارے ملک اور ہماری آب وہوا کے لحاظ سے مناسب اور قرین عقل بھی ہے یا نہیں ۔ اللہ تعالیٰ رحم کرے ۔