كِتَابُ الِاعْتِصَامِ بِالكِتَابِ وَالسُّنَّةِ بَابُ فِي قَوْلِ اللَّهِ تَعَالَى: {أَوْ يَلْبِسَكُمْ شِيَعًا} [الأنعام: 65] صحيح حَدَّثَنَا عَلِيُّ بْنُ عَبْدِ اللَّهِ حَدَّثَنَا سُفْيَانُ قَالَ عَمْرٌو سَمِعْتُ جَابِرَ بْنَ عَبْدِ اللَّهِ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُمَا يَقُولُ لَمَّا نَزَلَ عَلَى رَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قُلْ هُوَ الْقَادِرُ عَلَى أَنْ يَبْعَثَ عَلَيْكُمْ عَذَابًا مِنْ فَوْقِكُمْ قَالَ أَعُوذُ بِوَجْهِكَ أَوْ مِنْ تَحْتِ أَرْجُلِكُمْ قَالَ أَعُوذُ بِوَجْهِكَ فَلَمَّا نَزَلَتْ أَوْ يَلْبِسَكُمْ شِيَعًا وَيُذِيقَ بَعْضَكُمْ بَأْسَ بَعْضٍ قَالَ هَاتَانِ أَهْوَنُ أَوْ أَيْسَرُ
کتاب: اللہ اور سنت رسول اللہﷺ کو مضبوطی سے تھامے رکھنا
باب : اللہ تعالیٰ کا سورۃ انعام میں یوں فرمانا کہ یا وہ تمہارے کئی فرقے کردے۔
ہم سے علی بن عبد اللہ مدینی نے بیان کیا ‘ کہا ہم سے سفیان نے بیان کیا ‘ ان سے عمر بن دینار نے بیان کیا کہ میں نے جابر بن عبد اللہ رضی اللہ عنہ سے سنا ‘ انہوں نے بیان کیا کہ جب رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم پر یہ آیت نازل ہوئی کہ ” کہو کہ وہ اس پر قادر ہے کہ تم پر تمہارے اوپر سے عذاب بھیجے۔ ” تو آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم نے کہا کہ میں تیرے با عظمت وبزرگ منہ کی پناہ مانگتا ہوں ” تمہارے پاؤں کے نیچے سے “ ( عذاب بھیجے ) تو اس پر پھر آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم نے کہا کہ میں تیرے مبارک منہ کی پناہ مانگتا ہوں ‘ پھر جب یہ آیت نازل ہوئی کہ ” یا تمہیں فرقوں میں تقسیم کردے اور تم میں سے بعض کو بعض کا خوف چکھائے “ تو آپ نے فرمایا کہ یہ دونوں آسان وسہل ہیں ۔
تشریح :
اوپر سے پتھروں یا بارش کا عذاب مراد ہے ۔ نیچے سے زلزلہ اور زمین میں دھنس جانا مراد ہے ۔
اوپر سے پتھروں یا بارش کا عذاب مراد ہے ۔ نیچے سے زلزلہ اور زمین میں دھنس جانا مراد ہے ۔