‌صحيح البخاري - حدیث 7301

كِتَابُ الِاعْتِصَامِ بِالكِتَابِ وَالسُّنَّةِ بَابُ مَا يُكْرَهُ مِنَ التَّعَمُّقِ وَالتَّنَازُعِ فِي العِلْمِ، وَالغُلُوِّ فِي الدِّينِ وَالبِدَعِ صحيح حَدَّثَنَا عُمَرُ بْنُ حَفْصٍ حَدَّثَنَا أَبِي حَدَّثَنَا الْأَعْمَشُ حَدَّثَنَا مُسْلِمٌ عَنْ مَسْرُوقٍ قَالَ قَالَتْ عَائِشَةُ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهَا صَنَعَ النَّبِيُّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ شَيْئًا تَرَخَّصَ فِيهِ وَتَنَزَّهَ عَنْهُ قَوْمٌ فَبَلَغَ ذَلِكَ النَّبِيَّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَحَمِدَ اللَّهَ وَأَثْنَى عَلَيْهِ ثُمَّ قَالَ مَا بَالُ أَقْوَامٍ يَتَنَزَّهُونَ عَنْ الشَّيْءِ أَصْنَعُهُ فَوَاللَّهِ إِنِّي أَعْلَمُهُمْ بِاللَّهِ وَأَشَدُّهُمْ لَهُ خَشْيَةً

ترجمہ صحیح بخاری - حدیث 7301

کتاب: اللہ اور سنت رسول اللہﷺ کو مضبوطی سے تھامے رکھنا باب : کسی امر میں تشدد اور سختی کرنا ہم سے عمر بن حفص نے بیان کیا ، کہا مجھ سے میرے والد نے بیان کیا ، کہا ہم سے اعمش نے بیان کیا ، ان سے مسلم نے ، ان سے مسروق نے ، ان سے عائشہ رضی اللہ عنھا نے بیان کیا کہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے کوئی کام کیا جس سے بعض لوگوں نے بیچنا پرہیزکرنا اختیارکیا ۔ جب آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم کو اس کی خبر پہچنی تو آپ نے فرمایا کہ ان لوگوں کا کیا حال ہوگا جو ایسی چیز سے پرہیز کرتے ہیں جومیںکرتا ہوں ۔ واللہ میں ان سے زیادہ اللہ کے متعلق علم رکھتا ہوں اور ان سے زیادہ خیثت رکھتا ہوں
تشریح : داؤدی نے کہا آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم نے جوکام کیا ، اس سے بچنا اس کو خلاف تقویٰ سمجھنا بڑا گناہ ہے بلکہ الحاد اور بے دینی ہے ۔ میں کہتا ہوں جو کوئی آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم کے افعال کو تقویٰ یا اولیٰ کے خلاف یاآپ کی عبادت کو بے حقیقت سمجھے اس سے کہنا چاہیے تجھ کوتقویٰ کہاں سے معلوم ہوااور تو نے عبادت کیا سمجھی نہ تو نے خدا کو دیکھا نہ تو خدا سے ملا جوکچھ تو نے حاصل کیا وہ آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم کے ذریعہ سے ۔ پھر خدا کی مرضی تو کیاجانے ، جو آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم نے کیا بتلا یا اسی میں خدا کی مرضی ہے داؤدی نے کہا آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم نے جوکام کیا ، اس سے بچنا اس کو خلاف تقویٰ سمجھنا بڑا گناہ ہے بلکہ الحاد اور بے دینی ہے ۔ میں کہتا ہوں جو کوئی آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم کے افعال کو تقویٰ یا اولیٰ کے خلاف یاآپ کی عبادت کو بے حقیقت سمجھے اس سے کہنا چاہیے تجھ کوتقویٰ کہاں سے معلوم ہوااور تو نے عبادت کیا سمجھی نہ تو نے خدا کو دیکھا نہ تو خدا سے ملا جوکچھ تو نے حاصل کیا وہ آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم کے ذریعہ سے ۔ پھر خدا کی مرضی تو کیاجانے ، جو آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم نے کیا بتلا یا اسی میں خدا کی مرضی ہے