‌صحيح البخاري - حدیث 7296

كِتَابُ الِاعْتِصَامِ بِالكِتَابِ وَالسُّنَّةِ بَابُ مَا يُكْرَهُ مِنْ كَثْرَةِ السُّؤَالِ وَتَكَلُّفِ مَا لاَ يَعْنِيهِ صحيح حَدَّثَنَا الْحَسَنُ بْنُ صَبَّاحٍ حَدَّثَنَا شَبَابَةُ حَدَّثَنَا وَرْقَاءُ عَنْ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ عَبْدِ الرَّحْمَنِ سَمِعْتُ أَنَسَ بْنَ مَالِكٍ يَقُولُ قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ لَنْ يَبْرَحَ النَّاسُ يَتَسَاءَلُونَ حَتَّى يَقُولُوا هَذَا اللَّهُ خَالِقُ كُلِّ شَيْءٍ فَمَنْ خَلَقَ اللَّهَ

ترجمہ صحیح بخاری - حدیث 7296

کتاب: اللہ اور سنت رسول اللہﷺ کو مضبوطی سے تھامے رکھنا باب : بے فائدہ بہت سوالات کرنا منع ہے ہم سے حسن بن صباح نے بیان کیا ‘انہوں نے کہا ہم سے شبابہ نے بیان کیا ‘ انہو ں نے کہا ہم سے ورقاءنے بیان کیا ان سے عبد اللہ بن عبد الرحمن نے بیان کیا ‘ انہوں نے انس بن مالک رضی اللہ عنہ سے سنا کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا انسان برابر سوال کرتا رہے گا ۔ یہاں تک کہ سوال کرے گا کہ یہ تو اللہ ہے ‘ ہر چیز کا پیدا کرنے والا لیکن اللہ کو کس نے پیدا کیا ۔
تشریح : معاذ اللہ یہ شیطان ان کے دلوں میں وسوسہ ڈالے گا ۔ دوسری روایت میں ہے کہ جب ایسا وسوسہ آئے تو اعوذ با للہ پڑھو یا آمنت با للہ کہو یا اللہ احد اللہ الصمد اور بائیں طرف تھو کو اور اعوذ باللہ پڑھو ۔ معاذ اللہ یہ شیطان ان کے دلوں میں وسوسہ ڈالے گا ۔ دوسری روایت میں ہے کہ جب ایسا وسوسہ آئے تو اعوذ با للہ پڑھو یا آمنت با للہ کہو یا اللہ احد اللہ الصمد اور بائیں طرف تھو کو اور اعوذ باللہ پڑھو ۔