كِتَابُ أَخْبَارِ الآحَادِ بَابُ قَوْلِ اللَّهِ تَعَالَى: صحيح حَدَّثَنَا سُلَيْمَانُ بْنُ حَرْبٍ حَدَّثَنَا حَمَّادُ بْنُ زَيْدٍ عَنْ أَيُّوبَ عَنْ أَبِي عُثْمَانَ عَنْ أَبِي مُوسَى أَنَّ النَّبِيَّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ دَخَلَ حَائِطًا وَأَمَرَنِي بِحِفْظِ الْبَابِ فَجَاءَ رَجُلٌ يَسْتَأْذِنُ فَقَالَ ائْذَنْ لَهُ وَبَشِّرْهُ بِالْجَنَّةِ فَإِذَا أَبُو بَكْرٍ ثُمَّ جَاءَ عُمَرُ فَقَالَ ائْذَنْ لَهُ وَبَشِّرْهُ بِالْجَنَّةِ ثُمَّ جَاءَ عُثْمَانُ فَقَالَ ائْذَنْ لَهُ وَبَشِّرْهُ بِالْجَنَّةِ
کتاب: خبر واحد کے بیان میں
باب : اللہ تعالیٰ کا سورۃ احزاب میں فرمانا کہ
ہم سے سلیمان بن حرب نے بیان کیا ‘ کہا ہم سے حماد نے بیان کیا ‘ ان سے ایوب نے ‘ ان سے ابو عثمان نے اور ان سے ابو موسیٰ رضی اللہ عنہ نے کہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم ایک باغ میں داخل ہوئے اور مجھے دروازہ کی نگرانی کا حکم دیا ‘ پھر ایک صحابی آئے اور اجازت چاہی ۔ آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا کہ انہیں اجازت دے دو اور انہیں جنت کی بشارت دے دو ۔ وہ ابو بکر رضی اللہ عنہ تھے۔ پھر عمر رضی اللہ عنہ آئے ۔ آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا کہ انہیں اجازت دے دو اور انہیں جنت کی بشارت دے دو ۔ پھر عثمان رضی اللہ عنہ آئے ۔ آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا کہ انہیں بھی اجازت دے دو اور جنت کی بشارت دے دو ۔
تشریح :
ترجمہ باب کی مطابقت ظاہر ہے کہ انہوں نے ایک شخص یعنی ابو موسیٰ رضی اللہ عنہ کی اجازت کو کافی سمجھا ۔
ترجمہ باب کی مطابقت ظاہر ہے کہ انہوں نے ایک شخص یعنی ابو موسیٰ رضی اللہ عنہ کی اجازت کو کافی سمجھا ۔