كِتَابُ أَخْبَارِ الآحَادِ بَابُ مَا جَاءَ فِي إِجَازَةِ خَبَرِ الوَاحِدِ الصَّدُوقِ فِي الأَذَانِ وَالصَّلاَةِ وَالصَّوْمِ وَالفَرَائِضِ وَالأَحْكَامِ صحيح حَدَّثَنَا سُلَيْمَانُ بْنُ حَرْبٍ حَدَّثَنَا شُعْبَةُ عَنْ أَبِي إِسْحَاقَ عَنْ صِلَةَ عَنْ حُذَيْفَةَ أَنَّ النَّبِيَّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ لِأَهْلِ نَجْرَانَ لَأَبْعَثَنَّ إِلَيْكُمْ رَجُلًا أَمِينًا حَقَّ أَمِينٍ فَاسْتَشْرَفَ لَهَا أَصْحَابُ النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَبَعَثَ أَبَا عُبَيْدَةَ
کتاب: خبر واحد کے بیان میں
باب : ایک سچے شخص کی خبر پر اذان نماز روزے فرائض سارے احکام میں عمل ہونا
ہم سے سلیمان بن حرب نے بیان کیا ‘ کہا ہم سے شعبہ بن حجاج نے بیان کیا ‘ کہا ہم سے ابو اسحاق نے ‘ان سے صلہ بن زفر نے اور ان سے حذیفہ رضی اللہ عنہ نے نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے اہل نجران سے فرمایا میں تمہارے پاس ایک امانت دار آدمی جو حقیقی امانت دار ہو گا بھیجوں گا ۔ آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم کے صحابہ منتظر رہے ( کہ کون اس صفت سے موصوف ہے ) تو آپ نے حضرت ابو عبیدہ رضی اللہ عنہ کو بھیجا ۔
تشریح :
اس سے بھی خبر واحد کا اثبات ہوا کہ آپ نے اکیلے ابو عبیدہ رضی اللہ عنہ کو روانہ فرمانے کا اعلان کیا اور ان کو بھیجا ۔ صدق رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم ۔
اس سے بھی خبر واحد کا اثبات ہوا کہ آپ نے اکیلے ابو عبیدہ رضی اللہ عنہ کو روانہ فرمانے کا اعلان کیا اور ان کو بھیجا ۔ صدق رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم ۔