كِتَابُ أَخْبَارِ الآحَادِ بَابُ مَا جَاءَ فِي إِجَازَةِ خَبَرِ الوَاحِدِ الصَّدُوقِ فِي الأَذَانِ وَالصَّلاَةِ وَالصَّوْمِ وَالفَرَائِضِ وَالأَحْكَامِ صحيح حَدَّثَنِي يَحْيَى بْنُ قَزَعَةَ حَدَّثَنِي مَالِكٌ عَنْ إِسْحَاقَ بْنِ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ أَبِي طَلْحَةَ عَنْ أَنَسِ بْنِ مَالِكٍ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ قَالَ كُنْتُ أَسْقِي أَبَا طَلْحَةَ الْأَنْصَارِيَّ وَأَبَا عُبَيْدَةَ بْنَ الْجَرَّاحِ وَأُبَيَّ بْنَ كَعْبٍ شَرَابًا مِنْ فَضِيخٍ وَهُوَ تَمْرٌ فَجَاءَهُمْ آتٍ فَقَالَ إِنَّ الْخَمْرَ قَدْ حُرِّمَتْ فَقَالَ أَبُو طَلْحَةَ يَا أَنَسُ قُمْ إِلَى هَذِهِ الْجِرَارِ فَاكْسِرْهَا قَالَ أَنَسٌ فَقُمْتُ إِلَى مِهْرَاسٍ لَنَا فَضَرَبْتُهَا بِأَسْفَلِهِ حَتَّى انْكَسَرَتْ
کتاب: خبر واحد کے بیان میں
باب : ایک سچے شخص کی خبر پر اذان نماز روزے فرائض سارے احکام میں عمل ہونا
مجھ سے یحییٰ بن قزعہ نے بیان کیا ‘ انہوں نے کہا مجھ سے امام مالک نے بیان کیا ‘ ان سے اسحاق بن عبد اللہ بن ابی طلحہ نے اور ان سے انس بن مالک رضی اللہ عنہ نے بیان کیا کہ میں ابو طلحہ انصاری ‘ ابو عبیدہ بن الجراح اور ابی بن کعب رضی اللہ عنہم کو کھجور کی شراب پلا رہا تھا ۔ اتنے میں ایک آنے والے شخص نے آکر خبر دی کہ شراب حرام کر دی گئی ہے ۔ ابو طلحہ رضی اللہ عنہ نے اس شخص کی خبر سنتے ہی کہ انس ! ان مٹکو کو بڑھ کر سب کو توڑ دے ۔ انس رضی اللہ عنہ نے بیان کیا کہ میں ایک ہاون دستہ کی طرف بڑھا جو ہمارے پاس تھا اور میں نے اس کے نچلے حصہ سے ان مٹکوں پر مارا جس سے وہ سب ٹوٹ گئے ۔
تشریح :
سبحان اللہ ! صحابہ رضی اللہ عنہم کی ایمانداری اور تقویٰ شعاری‘ ایمان ہو تو ایسا ہو ۔ باب کی مطابقت ظاہر ہے کہ ایک شخص کی خبر پر شراب کے حرام ہوجانے پر اعتماد کر لیا۔ اس سے بھی خبر واحد پر عمل کا اثبات ہوا ۔
سبحان اللہ ! صحابہ رضی اللہ عنہم کی ایمانداری اور تقویٰ شعاری‘ ایمان ہو تو ایسا ہو ۔ باب کی مطابقت ظاہر ہے کہ ایک شخص کی خبر پر شراب کے حرام ہوجانے پر اعتماد کر لیا۔ اس سے بھی خبر واحد پر عمل کا اثبات ہوا ۔