كِتَابُ التَّمَنِّي بَابُ قَوْلِ الرَّجُلِ لَوْلاَ اللَّهُ مَا اهْتَدَيْنَا صحيح حَدَّثَنَا عَبْدَانُ أَخْبَرَنِي أَبِي عَنْ شُعْبَةَ حَدَّثَنَا أَبُو إِسْحَاقَ عَنْ الْبَرَاءِ بْنِ عَازِبٍ قَالَ كَانَ النَّبِيُّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يَنْقُلُ مَعَنَا التُّرَابَ يَوْمَ الْأَحْزَابِ وَلَقَدْ رَأَيْتُهُ وَارَى التُّرَابُ بَيَاضَ بَطْنِهِ يَقُولُ لَوْلَا أَنْتَ مَا اهْتَدَيْنَا نَحْنُ وَلَا تَصَدَّقْنَا وَلَا صَلَّيْنَا فَأَنْزِلَنْ سَكِينَةً عَلَيْنَا إِنَّ الْأُلَى وَرُبَّمَا قَالَ الْمَلَا قَدْ بَغَوْا عَلَيْنَا إِذَا أَرَادُوا فِتْنَةً أَبَيْنَا أَبَيْنَا يَرْفَعُ بِهَا صَوْتَهُ
کتاب: نیک ترین آرزؤں کے جائز ہونے کے بیان میں
باب : کسی شخص کا کہنا کہ اگر اللہ نہ ہوتا تو ہم کو ہدایت نہ ہوتی
ہم سے عبد ان نے بیان کیا‘ کہا ہم کو ہمارے والد عثمان بن جبلہ نے خبر دی ‘ انہیں شعبہ نے ‘ ان سے ابو اسحاق نے بیان کیا اور ان سے براءبن عازب رضی اللہ عنہ نے کہ غزوہ خندق کے دن ( خندق کھودتے ہوئے ) رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم بھی خود ہمارے ساتھ مٹی اٹھا یا کرتے تھے ۔ میں نے آنحضرت کو اس حال میں دیکھا کہ مٹی آپ کے پیٹ کی سفیدی کو چھپا دیا تھا ۔ آپ فرماتے تھے ” اگر تو نہ ہوتا ( اے اللہ ! ) تو ہم نہ ہدایت پاتے ‘ نہ ہم صدقہ دیتے ‘ نہ نماز پڑھتے ۔ پس ہم پر دل جمعی نازل فرما ۔ اس معاندین کی جمات نے ہمارے خلاف حد سے آگے بڑھ کر حملہ کیا ہے ۔ جب یہ فتنہ چاہتے ہیں تو ہم ان کی بات نہیں مانتے ‘ نہیں مانتے ۔ اس پر آپ آواز کو بلند کردیتے “ ۔
تشریح :
مولانا وحید الزماں کا منظوم ترجمہ یوں ہے
اے خدا اگر تو نہ ہوتا تو کہاں ملتی نجات
کیسے پڑھتے ہم نمازیں کیسے دیتے ہم زکوٰۃ
اب اتار ہم پر تسلی اے شہ عالی صفات
پاؤں جموا دے لڑائی میں تو دے ہم کو ثبات
( یہ مصرعہ بارہویں پارے میںہے یہاں مذکور نہیں ہے )
بے سبب ہم پر یہ دشمن ظلم سے چڑھ آئے ہیں
جب وہ فتنہ چاہیں تو سنتے نہیں ہم ان کی بات۔
آپ بلند آواز سے یہ اشعار پڑھتے۔
مولانا وحید الزماں کا منظوم ترجمہ یوں ہے
اے خدا اگر تو نہ ہوتا تو کہاں ملتی نجات
کیسے پڑھتے ہم نمازیں کیسے دیتے ہم زکوٰۃ
اب اتار ہم پر تسلی اے شہ عالی صفات
پاؤں جموا دے لڑائی میں تو دے ہم کو ثبات
( یہ مصرعہ بارہویں پارے میںہے یہاں مذکور نہیں ہے )
بے سبب ہم پر یہ دشمن ظلم سے چڑھ آئے ہیں
جب وہ فتنہ چاہیں تو سنتے نہیں ہم ان کی بات۔
آپ بلند آواز سے یہ اشعار پڑھتے۔