كِتَابُ الأَحْكَامِ بَابُ الِاسْتِخْلاَفِ صحيح حَدَّثَنَا مُسَدَّدٌ حَدَّثَنَا يَحْيَى عَنْ سُفْيَانَ حَدَّثَنِي قَيْسُ بْنُ مُسْلِمٍ عَنْ طَارِقِ بْنِ شِهَابٍ عَنْ أَبِي بَكْرٍ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ قَالَ لِوَفْدِ بُزَاخَةَ تَتْبَعُونَ أَذْنَابَ الْإِبِلِ حَتَّى يُرِيَ اللَّهُ خَلِيفَةَ نَبِيِّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ وَالْمُهَاجِرِينَ أَمْرًا يَعْذِرُونَكُمْ بِهِ
کتاب: حکومت اور قضا کے بیان میں باب : ایک خلیفہ مرتے وقت کسی اور کو خلیفہ کرجائے تو کیسا ہے ؟ ہم سے مسدد نے بیان کیا ‘ کہا ہم سے یحییٰ نے بیان کیا‘ ان سے سفیان نے ‘ ان سے قیس بن مسلم نے ‘ ان سے طارق بن شہاب نے کہ ابو بکر رضی اللہ عنہ نے قبائل بزاخہ کے وفد سے ( جو آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم کی وفات کے بعد مرتد ہو گیا تھا اور اب معافی کے لیے آیا تھا ) فرمایا کہ اونٹوں کی دموں کے پیچھے پیچھے جنگلوں میں گھومتے رہو‘ یہاں تک کہ اللہ تعالیٰ اپنے بنی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کے خلیفہ اور مہاجرین کو کوئی امر بتلا دے جس کی وجہ سے وہ تمہارا قصور معاف کردیں ۔