كِتَابُ الأَحْكَامِ بَابُ مَنْ بَايَعَ مَرَّتَيْنِ صحيح حَدَّثَنَا أَبُو عَاصِمٍ عَنْ يَزِيدَ بْنِ أَبِي عُبَيْدٍ عَنْ سَلَمَةَ قَالَ بَايَعْنَا النَّبِيَّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ تَحْتَ الشَّجَرَةِ فَقَالَ لِي يَا سَلَمَةُ أَلَا تُبَايِعُ قُلْتُ يَا رَسُولَ اللَّهِ قَدْ بَايَعْتُ فِي الْأَوَّلِ قَالَ وَفِي الثَّانِي
کتاب: حکومت اور قضا کے بیان میں
باب : جس نے دو مرتبہ بیعت کی
ہم سے ابو العاصم نے بیان کیا ‘ کہا ہم سے یزید بن ابی عبید نے ، ان سے سلمہ رضی اللہ عنہ نے بیان کیا کہ ہم نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم سے درخت کے نیچے بیعت کی ۔ آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم نے مجھ سے فرمایا ‘ سلمہ! کیا تم بیعت نہیں کرو گے ؟ میں نے عرض کیا یا رسول اللہ ! میں نے پہلی ہی مرتبہ میں بیعت کرلی ہے ۔ فرمایا کہ اور دوسری مرتبہ میں بھی کرلو ۔
تشریح :
دوبارہ بیعت کا مطلب تجدید عہد ہے جو جس قدر مظبوط کیا جاسکے بہتر ہے ۔ اسی لیے آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم نے بعض صحابہ سے بار بار بیعت لی ہے ۔ سلمہ بن اکواع بڑے بہادر اور لڑنے والے مرد تھے تیر اندازی اور دوڑ میں بے نظیر تھے ۔ ان کی فضیلت ظاہر کرنے کے لیے ان سے دو مرتبہ بیعت لی گئی ۔
دوبارہ بیعت کا مطلب تجدید عہد ہے جو جس قدر مظبوط کیا جاسکے بہتر ہے ۔ اسی لیے آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم نے بعض صحابہ سے بار بار بیعت لی ہے ۔ سلمہ بن اکواع بڑے بہادر اور لڑنے والے مرد تھے تیر اندازی اور دوڑ میں بے نظیر تھے ۔ ان کی فضیلت ظاہر کرنے کے لیے ان سے دو مرتبہ بیعت لی گئی ۔