كِتَابُ الأَحْكَامِ بَابُ الحَاكِمِ يَحْكُمُ بِالقَتْلِ عَلَى مَنْ وَجَبَ عَلَيْهِ، دُونَ الإِمَامِ الَّذِي فَوْقَهُ صحيح حَدَّثَنَا مُسَدَّدٌ حَدَّثَنَا يَحْيَى هُوَ الْقَطَّانُ عَنْ قُرَّةَ بْنِ خَالِدٍ حَدَّثَنِي حُمَيْدُ بْنُ هِلَالٍ حَدَّثَنَا أَبُو بُرْدَةَ عَنْ أَبِي مُوسَى أَنَّ النَّبِيَّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ بَعَثَهُ وَأَتْبَعَهُ بِمُعَاذٍ
کتاب: حکومت اور قضا کے بیان میں
باب : ماتحت حاکم قصاص کا حکم دے سکتا ہے بڑے حاکم سے اجازت لینے کی ضرورت نہیں
ہم سے مسدد نے بیان کیا، کہا ہم سے یحییٰ نے بیان کیا، ان سے قرہ نے، ان سے حمید بن ہلال نے، ان سے ابوبردہ نے اور ان سے ابوموسیٰ رضی اللہ عنہ نے کہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے انہیں بھیجا تھا اور ان کے ساتھ معاذ رضی اللہ عنہ کو بھی بھیجا تھا۔
تشریح :
حضرت ابوموسیٰ عبداللہ بن قیس اشعری رضی اللہ عنہ مکہ میں اسلام لائے اور ہجرت حبشہ میں شریک ہوئے پھر اہل سفینہ کے ساتھ خیبر میں خدمت نبوی میں واپس ہوئے۔ سنہ52ھ میں وفات پائی۔ رضی اللہ عنہ و ارضاہ۔
حضرت ابوموسیٰ عبداللہ بن قیس اشعری رضی اللہ عنہ مکہ میں اسلام لائے اور ہجرت حبشہ میں شریک ہوئے پھر اہل سفینہ کے ساتھ خیبر میں خدمت نبوی میں واپس ہوئے۔ سنہ52ھ میں وفات پائی۔ رضی اللہ عنہ و ارضاہ۔