‌صحيح البخاري - حدیث 7150

كِتَابُ الأَحْكَامِ بَابُ مَنِ اسْتُرْعِيَ رَعِيَّةً فَلَمْ يَنْصَحْ صحيح حَدَّثَنَا أَبُو نُعَيْمٍ حَدَّثَنَا أَبُو الْأَشْهَبِ عَنْ الْحَسَنِ أَنَّ عُبَيْدَ اللَّهِ بْنَ زِيَادٍ عَادَ مَعْقِلَ بْنَ يَسَارٍ فِي مَرَضِهِ الَّذِي مَاتَ فِيهِ فَقَالَ لَهُ مَعْقِلٌ إِنِّي مُحَدِّثُكَ حَدِيثًا سَمِعْتُهُ مِنْ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ سَمِعْتُ النَّبِيَّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يَقُولُ مَا مِنْ عَبْدٍ اسْتَرْعَاهُ اللَّهُ رَعِيَّةً فَلَمْ يَحُطْهَا بِنَصِيحَةٍ إِلَّا لَمْ يَجِدْ رَائِحَةَ الْجَنَّةِ

ترجمہ صحیح بخاری - حدیث 7150

کتاب: حکومت اور قضا کے بیان میں باب : جو شخص رعیت کا حاکم بنے اور ان کی خیرخواہی نہ کرے اس کا عذاب ہم سے ابونعیم نے بیان کیا، انہوں نے کہا ہم سے ابوالاشہب نے بیان کیا، ان سے حسن نے کہ عبیداللہ بن زیاد معقل بن یسار رضی اللہ عنہ کی عیادت کے لیے اس مرض میں آئے جس میں ان کا انتقال ہوا، تو معقل بن یسار رضی اللہ عنہ نے ان سے کہا کہ میں تمہیں ایک حدیث سناتا ہوں جو میں نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم سے سنی تھی۔ آپ نے فرمایا تھا، جب اللہ تعالیٰ کسی بندہ کو کسی رعیت کا حاکم بناتا ہے اور وہ خیرخواہی کے ساتھ اس کی حفاظت نہیں کرتا تو وہ جنت کی خوشبو بھی نہیں پائے گا۔
تشریح : طبرانی کی روایت میں اتنا زیادہ ہے حالانکہ بہشت کی خوشبو ستربرس کی راہ سے محسوس ہوتی ہے۔ طبرانی کی دوسری روایت میں ہے کہ یہ عبیداللہ بن زیادہ ایک ظالم سفاک چھوکرا تھا جس کو حضرت معاویہ رضی اللہ عنہ نے حاکم بنایا تھا وہ بہت خونریزی کیا کرتا آخر معقل بن یسار صحابی رضی اللہ عنہ نے اس کو نصیحت کی کہ ان کاموں سے باز رہ اخیرتک۔ طبرانی کی روایت میں اتنا زیادہ ہے حالانکہ بہشت کی خوشبو ستربرس کی راہ سے محسوس ہوتی ہے۔ طبرانی کی دوسری روایت میں ہے کہ یہ عبیداللہ بن زیادہ ایک ظالم سفاک چھوکرا تھا جس کو حضرت معاویہ رضی اللہ عنہ نے حاکم بنایا تھا وہ بہت خونریزی کیا کرتا آخر معقل بن یسار صحابی رضی اللہ عنہ نے اس کو نصیحت کی کہ ان کاموں سے باز رہ اخیرتک۔