كِتَابُ الأَحْكَامِ بَابُ مَنْ لَمْ يَسْأَلِ الإِمَارَةَ أَعَانَهُ اللَّهُ عَلَيْهَا صحيح حَدَّثَنَا حَجَّاجُ بْنُ مِنْهَالٍ حَدَّثَنَا جَرِيرُ بْنُ حَازِمٍ عَنْ الْحَسَنِ عَنْ عَبْدِ الرَّحْمَنِ بْنِ سَمُرَةَ قَالَ قَالَ لِي النَّبِيُّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يَا عَبْدَ الرَّحْمَنِ بْنَ سَمُرَةَ لَا تَسْأَلْ الْإِمَارَةَ فَإِنَّكَ إِنْ أُعْطِيتَهَا عَنْ مَسْأَلَةٍ وُكِلْتَ إِلَيْهَا وَإِنْ أُعْطِيتَهَا عَنْ غَيْرِ مَسْأَلَةٍ أُعِنْتَ عَلَيْهَا وَإِذَا حَلَفْتَ عَلَى يَمِينٍ فَرَأَيْتَ غَيْرَهَا خَيْرًا مِنْهَا فَكَفِّرْ عَنْ يَمِينِكَ وَأْتِ الَّذِي هُوَ خَيْرٌ
کتاب: حکومت اور قضا کے بیان میں
باب : جسے بن مانگے سرداری ملے تو اللہ اس کی مدد کرے گا
ہم سے حجاج بن منہال نے بیان کیا، کہا ہم سے جریر بن حازم نے بیان کیا، ان سے حسن نے اور ان سے عبدالرحمن بن سمرہ رضی اللہ عنہ نے بیان کیا کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا، اے عبدالرحمن! حکومت کے طالب نہ بننا کیوں کہ اگر تمہیں مانگنے کے بعد حکومت ملی تو اس میں تمہاری( اللہ کی طرف سے) مدد کی جائے گی اور اگر تم نے قسم کھالی ہو پھر اس کے سوا دوسری چیز میں بھلائی دیکھو تو اپنی قسم کا کفارہ ادا کردو اور وہ کام کرو جس میں بھلائی ہو۔
تشریح :
غلط بات پر خواہ مخواہ اڑے رہنا کوئی دانشمندی نہیں ہے۔ اگر غلط قسم کی صورت ہو تو اس کا کفارہ ادا کرنا ضروری ہے۔
غلط بات پر خواہ مخواہ اڑے رہنا کوئی دانشمندی نہیں ہے۔ اگر غلط قسم کی صورت ہو تو اس کا کفارہ ادا کرنا ضروری ہے۔