كِتَابُ الفِتَنِ بَابُ ذِكْرِ الدَّجَّالِ صحيح حَدَّثَنَا عَبْدَانُ أَخْبَرَنِي أَبِي عَنْ شُعْبَةَ عَنْ عَبْدِ الْمَلِكِ عَنْ رِبْعِيٍّ عَنْ حُذَيْفَةَ عَنْ النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ فِي الدَّجَّالِ إِنَّ مَعَهُ مَاءً وَنَارًا فَنَارُهُ مَاءٌ بَارِدٌ وَمَاؤُهُ نَارٌ قَالَ أَبُو مَسْعُودٍ أَنَا سَمِعْتُهُ مِنْ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ
کتاب: فتنوں کے بیان میں
باب : دجال کا بیان
ہم سے عبدان نے بیان کیا کہ مجھے میرے والد نے خبردی، انہیں شعبہ نے، انہیں عبدالملک نے، انہیں ربعی نے اور ان سے حذیفہ رضی اللہ عنہ نے بیان کیا کہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے دجال کے بارے میں فرمایا کہ اس کے ساتھ پانی اور آگ ہوگی اور اس کی آگ ٹھنڈا پانی ہوگی اور پانی آگ ہوگا۔ ابومسعود رضی اللہ عنہ نے بیان کیا کہ میں نے بھی یہ حدیث رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم سے سنی ہے۔
تشریح :
دوسری روایت میں یوں ہے تم میں سے جو کوئی اس کا زمانہ پائے تو اس کی آگ میں چلا جائے۔ وہ نہایت شیریں، ٹھنڈا عمدہ پانی ہوگی۔ مطلب یہ ہے کہ دجال ایک شعبدہ باز اور ساحر ہوگا۔ پانی کو آگ، آگ کو پانی کرکے لوگوں کو بتلائے گا یا اللہ تعالیٰ اس کو ذلیل کرنے کے لیے الٹا کردے گا، جن لوگوں کو وہ پانی دے گا ان کے لیے وہ پانی آگ ہوجائے گا اور جن مسلمانوں کو وہ مخالف سمجھ کر آگ میں ڈالے گا ان کے حق میں آگ پانی ہوجائے گی۔ جن لوگوں نے اعتراض کیا ہے کہ آگ اور پانی دونوں مختلف حقیقیتیں ہیں۔ ان میں انقلاب کیسے ہوگا در حقیقت وہ پرلے سرے کے بیوقوف ہیں یہ انقلاب تو رات دن دنیا میں ہورہا ہے۔ عناصر کا کون و فساد برابر جاری ہے۔ بعضوں نے کہا مطلب یہ ہے کہ جو کوئی دجال کا کہنا مانے گا وہ اس کو ٹھنڈا پانی دے گا تو درحقیقت یہ ٹھنڈا پانی آگ ہے یعنی قیادت میں وہ دوزخی ہوگا اور جس کو وہ مخالف سمجھ کر آگ میں ڈالے گا اس کے حق میں یہ آگ ٹھنڈا پانی ہوگی یعنی قیامت کے دن وہ بہشتی ہوگا۔ اس کو بہشت کا ٹھنڈا پانی ملے گا۔
دوسری روایت میں یوں ہے تم میں سے جو کوئی اس کا زمانہ پائے تو اس کی آگ میں چلا جائے۔ وہ نہایت شیریں، ٹھنڈا عمدہ پانی ہوگی۔ مطلب یہ ہے کہ دجال ایک شعبدہ باز اور ساحر ہوگا۔ پانی کو آگ، آگ کو پانی کرکے لوگوں کو بتلائے گا یا اللہ تعالیٰ اس کو ذلیل کرنے کے لیے الٹا کردے گا، جن لوگوں کو وہ پانی دے گا ان کے لیے وہ پانی آگ ہوجائے گا اور جن مسلمانوں کو وہ مخالف سمجھ کر آگ میں ڈالے گا ان کے حق میں آگ پانی ہوجائے گی۔ جن لوگوں نے اعتراض کیا ہے کہ آگ اور پانی دونوں مختلف حقیقیتیں ہیں۔ ان میں انقلاب کیسے ہوگا در حقیقت وہ پرلے سرے کے بیوقوف ہیں یہ انقلاب تو رات دن دنیا میں ہورہا ہے۔ عناصر کا کون و فساد برابر جاری ہے۔ بعضوں نے کہا مطلب یہ ہے کہ جو کوئی دجال کا کہنا مانے گا وہ اس کو ٹھنڈا پانی دے گا تو درحقیقت یہ ٹھنڈا پانی آگ ہے یعنی قیادت میں وہ دوزخی ہوگا اور جس کو وہ مخالف سمجھ کر آگ میں ڈالے گا اس کے حق میں یہ آگ ٹھنڈا پانی ہوگی یعنی قیامت کے دن وہ بہشتی ہوگا۔ اس کو بہشت کا ٹھنڈا پانی ملے گا۔