كِتَابُ الفِتَنِ بَابُ تَغْيِيرِ الزَّمَانِ حَتَّى تُعْبَدَ الأَوْثَانُ صحيح حَدَّثَنَا عَبْدُ الْعَزِيزِ بْنُ عَبْدِ اللَّهِ حَدَّثَنِي سُلَيْمَانُ عَنْ ثَوْرٍ عَنْ أَبِي الْغَيْثِ عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ أَنَّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ لَا تَقُومُ السَّاعَةُ حَتَّى يَخْرُجَ رَجُلٌ مِنْ قَحْطَانَ يَسُوقُ النَّاسَ بِعَصَاهُ
کتاب: فتنوں کے بیان میں
باب قیامت کے قریب زمانہ کا رنگ بدلنا اور عرب میں پھر بت پرستی کا شروع ہونا
ہم سے عبدالعزیز بن عبداللہ نے بیان کیا ‘ کہا ہم سے سلیمان نے بیان کیا ‘ ان سے ابو الغیث نے اور ان سے ابوہریرہ رضی اللہ عنہ نے نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم سے فرمایا قیامت اس وقت تک قائم نہ ہوگی یہاں تک کہ قحطان کا ایک شخص ( بادشاہ بن کر ) نکلے گا اور لوگوں کو اپنے ڈنڈے سے ہانکے گا ۔
تشریح :
حضرت ابو ہریرہ رضی اللہ عنہ کا نام عبدالرحمن بن صخر ہے ۔ جنگ خیبر میں مسلمان ہو کر اصحاب صفہ میں داخل ہوئے اور صحبت نبوی میں ہمیشہ حاضر رہے ۔ 78سال کی عمر میں سنہ58ھ میں انتقال فرما یا ۔ ایک چھوٹی سی بلی پال رکھی تھی ‘ اس سے ابو ہریرہ رضی اللہ عنہ مشہور ہوئے رضی اللہ عنہ وارضاہ ۔ قیامت کے قریب ایک ایسا قحطانی بادشاہ ہو گا ۔
حضرت ابو ہریرہ رضی اللہ عنہ کا نام عبدالرحمن بن صخر ہے ۔ جنگ خیبر میں مسلمان ہو کر اصحاب صفہ میں داخل ہوئے اور صحبت نبوی میں ہمیشہ حاضر رہے ۔ 78سال کی عمر میں سنہ58ھ میں انتقال فرما یا ۔ ایک چھوٹی سی بلی پال رکھی تھی ‘ اس سے ابو ہریرہ رضی اللہ عنہ مشہور ہوئے رضی اللہ عنہ وارضاہ ۔ قیامت کے قریب ایک ایسا قحطانی بادشاہ ہو گا ۔