‌صحيح البخاري - حدیث 7092

كِتَابُ الفِتَنِ بَابُ قَوْلِ النَّبِيِّ ﷺ: «الفِتْنَةُ مِنْ قِبَلِ المَشْرِقِ» صحيح حَدَّثَنِي عَبْدُ اللَّهِ بْنُ مُحَمَّدٍ حَدَّثَنَا هِشَامُ بْنُ يُوسُفَ عَنْ مَعْمَرٍ عَنْ الزُّهْرِيِّ عَنْ سَالِمٍ عَنْ أَبِيهِ عَنْ النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ أَنَّهُ قَامَ إِلَى جَنْبِ الْمِنْبَرِ فَقَالَ الْفِتْنَةُ هَا هُنَا الْفِتْنَةُ هَا هُنَا مِنْ حَيْثُ يَطْلُعُ قَرْنُ الشَّيْطَانِ أَوْ قَالَ قَرْنُ الشَّمْسِ

ترجمہ صحیح بخاری - حدیث 7092

کتاب: فتنوں کے بیان میں باب : نبی کریم ﷺ کا فرمانا کہ فتنہ مشرق کی طرف سے اٹھے گا ہم سے عبداللہ بن محمد مسندی نے بیان کیا، انہوں نے کہا ہم سے ہشام بن یوسف نے بیان کیا، انہوں نے کہا ان سے معمر نے بیان کیا، ان سے زہری نے بیان کیا، ان سے سالم نے، ان سے ان کے والد نے کہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم منبر کے ایک طرف کھڑے ہوئے اور فرمایا فتنہ ادھر ہے، فتنہ ادھر ہے جدھر شیطان کی سینگ طلوع ہوتی ہے یا ” سورج کی سینگ“ فرمایا۔
تشریح : مراد مشرق ہے، شیطان طلوع اور غروب کے وقت اپنا سر سورج پر رکھ دیتا ہے تاکہ سورج پرستوں کا سجدہ شیطان کے لیے ہو۔ مراد مشرق ہے، شیطان طلوع اور غروب کے وقت اپنا سر سورج پر رکھ دیتا ہے تاکہ سورج پرستوں کا سجدہ شیطان کے لیے ہو۔