‌صحيح البخاري - حدیث 7060

كِتَابُ الفِتَنِ بَابُ قَوْلِ النَّبِيِّ ﷺ: «وَيْلٌ لِلْعَرَبِ مِنْ شَرٍّ قَدِ اقْتَرَبَ» صحيح حَدَّثَنَا أَبُو نُعَيْمٍ حَدَّثَنَا ابْنُ عُيَيْنَةَ عَنْ الزُّهْرِيِّ ح و حَدَّثَنِي مَحْمُودٌ أَخْبَرَنَا عَبْدُ الرَّزَّاقِ أَخْبَرَنَا مَعْمَرٌ عَنْ الزُّهْرِيِّ عَنْ عُرْوَةَ عَنْ أُسَامَةَ بْنِ زَيْدٍ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُمَا قَالَ أَشْرَفَ النَّبِيُّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ عَلَى أُطُمٍ مِنْ آطَامِ الْمَدِينَةِ فَقَالَ هَلْ تَرَوْنَ مَا أَرَى قَالُوا لَا قَالَ فَإِنِّي لَأَرَى الْفِتَنَ تَقَعُ خِلَالَ بُيُوتِكُمْ كَوَقْعِ الْقَطْرِ

ترجمہ صحیح بخاری - حدیث 7060

کتاب: فتنوں کے بیان میں باب : نبی کریم ﷺکا یہ فرمانا کہ ایک بلا سے جو نزدیک آگئی ہے عرب کی خرابی ہونے والی ہے ہم سے ابو نعیم فضل بن دکین نے بیان کیا‘ کہا ہم سے سفیان بن عیینہ نے بیان کیا ‘ ان سے زہری نے ( دوسری سند) امام بخاری نے کہا کہ اور مجھ سے محمود بن غیلان نے بیان کیا ‘ کہا ہم کو عبد الرزاق نے خبر دی ‘ انہیں معمر نے خبر دی ‘ انہیں زہری نے ‘ انہیں عروہ نے اور ان سے اسامہ بن زید رضی اللہ عنہ نے بیان کیا کہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم مدینہ کے محلوں میں سے ایک محل پر چڑھے پھر فرمایا کہ میں جو کچھ دیکھتی ہوں تم بھی دیکھتے ہو ؟ لوگوں نے کہا کہ نہیں ۔ آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا کہ میں فتنوں کو دیکھتا ہوں کہ وہ بارش کے قطروں کی طرح تمہارے گھر وں میں داخل ہو رہے ہیں۔
تشریح : آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم کی پیش گوئی حرف بہ حرف صحیح ثابت ہوئی اور آپ کی جادئی کے بعد فتنوں کے دروازے کھل گئے ۔ حضرت اسامہ بن زید بن حارثہ قضاعی‘ ام ایمن کے بیٹے ہیں جو آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم کے والد ماجد جناب عبداللہ کی لونڈی تھیں جنہوں نے آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم کو گود میں پا لا تھا ۔ اسامہ حضرت کے محبوب حضرت زید کے بیٹے تھے اور زید بھی آپ کے بہت محبوب غلام تھے۔ وفات نبوی صلی اللہ علیہ وسلم کے وقت ان کی عمر 20 سال تھی اور بعد میں یہ وادی القریٰ میں رہنے لگے تھے بعد شہادت حضرت عثمان غنی رضی اللہ عنہ وہیں وفات پائی رضی اللہ عنہ وارضاہ۔ حضرت زینب بنت جحش امہات المؤمنین سے ہیں ان کی والدہ کا نام امیہ ہے جو عبد المطلب کی بیٹی ہیں اور آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم کی پھوپھی ہیں ۔ حضرت حضرت زینب حضرت زید بن حارثہ رضی اللہ عنہ آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم کے آزاد کردہ غلام کی بیوی ہیں ۔ پھر حضرت زید رضی اللہ عنہ نے ان کو طلاق دے دی ۔ اور سنہ 5ھ میں یہ آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم کے حرم محترم میں داخل ہوگئی تھیں۔ کوئی عورت دینداری میں ان سے بہتر نہ تھی۔ سب سے زیادہ اللہ سے ڈرنے والی‘ سب سے زیادہ سچ بولنے والی ‘ سب سے زیادہ سخاوت کرنے والی تھیں۔ وفات نبوی کے بعد آپ کی بیویوں میں سب سے پہلے سنہ 20 یا 21 میں بعمر 53سال مدینے میں انتقال فرما یا رضی اللہ عنہ وارضاھا۔ آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم کی پیش گوئی حرف بہ حرف صحیح ثابت ہوئی اور آپ کی جادئی کے بعد فتنوں کے دروازے کھل گئے ۔ حضرت اسامہ بن زید بن حارثہ قضاعی‘ ام ایمن کے بیٹے ہیں جو آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم کے والد ماجد جناب عبداللہ کی لونڈی تھیں جنہوں نے آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم کو گود میں پا لا تھا ۔ اسامہ حضرت کے محبوب حضرت زید کے بیٹے تھے اور زید بھی آپ کے بہت محبوب غلام تھے۔ وفات نبوی صلی اللہ علیہ وسلم کے وقت ان کی عمر 20 سال تھی اور بعد میں یہ وادی القریٰ میں رہنے لگے تھے بعد شہادت حضرت عثمان غنی رضی اللہ عنہ وہیں وفات پائی رضی اللہ عنہ وارضاہ۔ حضرت زینب بنت جحش امہات المؤمنین سے ہیں ان کی والدہ کا نام امیہ ہے جو عبد المطلب کی بیٹی ہیں اور آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم کی پھوپھی ہیں ۔ حضرت حضرت زینب حضرت زید بن حارثہ رضی اللہ عنہ آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم کے آزاد کردہ غلام کی بیوی ہیں ۔ پھر حضرت زید رضی اللہ عنہ نے ان کو طلاق دے دی ۔ اور سنہ 5ھ میں یہ آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم کے حرم محترم میں داخل ہوگئی تھیں۔ کوئی عورت دینداری میں ان سے بہتر نہ تھی۔ سب سے زیادہ اللہ سے ڈرنے والی‘ سب سے زیادہ سچ بولنے والی ‘ سب سے زیادہ سخاوت کرنے والی تھیں۔ وفات نبوی کے بعد آپ کی بیویوں میں سب سے پہلے سنہ 20 یا 21 میں بعمر 53سال مدینے میں انتقال فرما یا رضی اللہ عنہ وارضاھا۔