‌صحيح البخاري - حدیث 7049

كِتَابُ الفِتَنِ بَاب مَا جَاءَ فِي قَوْلِ اللَّهِ تَعَالَى صحيح حدثنا موسى بن إسماعيل، حدثنا أبو عوانة، عن مغيرة، عن أبي وائل، قال قال عبد الله قال النبي صلى الله عليه وسلم ‏"‏ أنا فرطكم على الحوض، ليرفعن إلى رجال منكم حتى إذا أهويت لأناولهم اختلجوا دوني فأقول أى رب أصحابي‏.‏ يقول لا تدري ما أحدثوا بعدك ‏"‏‏.

ترجمہ صحیح بخاری - حدیث 7049

کتاب: فتنوں کے بیان میں باب: اللہ تعالیٰ کا سورۃ انفال میں یہ فرمانا کہ ہم سے موسیٰ بن اسماعیل نے بیان کیا، کہا ہم سے ابوعوانہ نے، ان سے ابووائل کے غلام مغیرہ ابن مقسم نے بیان کیا اور ان سے عبداللہ بن مسعود رضی اللہ عنہ نے بیان کیا کہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا حوض کوثر پر تم لوگوں کا پیش خیمہ ہوں گا اور تم میں سے کچھ لوگ میری طرف آئیں گے جب میں انہیں ( حوض کا پانی) دینے کے لیے جھکوں گا تو انہیں میرے سامنے سے کھینچ لیا جائے گا۔ میں کہوں گا اے میرے رب! یہ تو میری امت کے لوگ ہیں۔ اللہ تعالیٰ فرمائے گا آپ کو معلوم نہیں کہ انہوں نے آپ کے بعد دین میں کیا کیا نئی باتیں نکال لی تھیں۔
تشریح : نئی باتوں سے بدعات مروجہ مراد ہیں جیسے تیجہ، فاتحہ، چہلم، تعزیہ پرستی، عرس، قوالی وغیرہ وغیرہ۔ اللہ سب بدعات سے بچائے۔ آمین۔ نئی باتوں سے بدعات مروجہ مراد ہیں جیسے تیجہ، فاتحہ، چہلم، تعزیہ پرستی، عرس، قوالی وغیرہ وغیرہ۔ اللہ سب بدعات سے بچائے۔ آمین۔