كِتَابُ التَّعْبِيرِ بَابُ مَنْ كَذَبَ فِي حُلُمِهِ صحيح حَدَّثَنَا عَلِيُّ بْنُ مُسْلِمٍ حَدَّثَنَا عَبْدُ الصَّمَدِ حَدَّثَنَا عَبْدُ الرَّحْمَنِ بْنُ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ دِينَارٍ مَوْلَى ابْنِ عُمَرَ عَنْ أَبِيهِ عَنْ ابْنِ عُمَرَ أَنَّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ إِنَّ مِنْ أَفْرَى الْفِرَى أَنْ يُرِيَ عَيْنَيْهِ مَا لَمْ تَرَ
کتاب: خوابوں کی تعبیر کے بیان میں
باب : جھوٹا خواب بیان کرنے کی سزا
ہم سے علی بن مسلم نے بیان کیا ‘ کہا ہم سے عبد الصمد نے بیان کیا ‘ کہا ہم سے ابن عمر رضی اللہ عنہ کے غلام عبد الرحمن بن عبداللہ بن دینار نے بیان کیا ‘ ان سے ان کے والد نے اور ان سے حضرت ابن عمر رضی اللہ عنہ نے کہ رسول کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا سب سے بد ترین جھوٹ یہ ہے کہ انسان خواب میں ایسی چیز کو دیکھنے کا دعویٰ کرے جو اس کی آنکھوں نے نہ دیکھی ہو۔
تشریح :
لفظ افریٰ اسم تفضیل کا صیغہ ہے یعنی بہت ہی بڑا جھوٹ ۔ قال ابن یطال الفرےۃ الکذب العظیمۃ یتعجب منھا یعنی تعجب خیز بہت بڑے جھوٹ کو کہتے ہیں ۔ یہ جھوٹا خواب بنا نا ہی بڑا گناہ ہے ۔ اس سے اللہ تعالیٰ سب مسلمانوں کو محفوظ رکھے۔ آمین۔
لفظ افریٰ اسم تفضیل کا صیغہ ہے یعنی بہت ہی بڑا جھوٹ ۔ قال ابن یطال الفرےۃ الکذب العظیمۃ یتعجب منھا یعنی تعجب خیز بہت بڑے جھوٹ کو کہتے ہیں ۔ یہ جھوٹا خواب بنا نا ہی بڑا گناہ ہے ۔ اس سے اللہ تعالیٰ سب مسلمانوں کو محفوظ رکھے۔ آمین۔