‌صحيح البخاري - حدیث 7041

كِتَابُ التَّعْبِيرِ بَابُ إِذَا هَزَّ سَيْفًا فِي المَنَامِ صحيح حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ الْعَلَاءِ حَدَّثَنَا أَبُو أُسَامَةَ عَنْ بُرَيْدِ بْنِ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ أَبِي بُرْدَةَ عَنْ جَدِّهِ أَبِي بُرْدَةَ عَنْ أَبِي مُوسَى أُرَاهُ عَنْ النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ رَأَيْتُ فِي رُؤْيَايَ أَنِّي هَزَزْتُ سَيْفًا فَانْقَطَعَ صَدْرُهُ فَإِذَا هُوَ مَا أُصِيبَ مِنْ الْمُؤْمِنِينَ يَوْمَ أُحُدٍ ثُمَّ هَزَزْتُهُ أُخْرَى فَعَادَ أَحْسَنَ مَا كَانَ فَإِذَا هُوَ مَا جَاءَ اللَّهُ بِهِ مِنْ الْفَتْحِ وَاجْتِمَاعِ الْمُؤْمِنِينَ

ترجمہ صحیح بخاری - حدیث 7041

کتاب: خوابوں کی تعبیر کے بیان میں باب : جب خواب میں تلوار ہلائے ہم سے محمد بن علاءنے بیان کیا ‘ انہوں نے کہا ہم سے ابو اسامہ نے بیان کیا ‘ ان سے برید بن عبداللہ ابن ابی بردہ نے بیان کیا ‘ ان سے ان کے دادا ابو بردہ نے اور ان سے حضرت موسیٰ رضی اللہ عنہ نے ‘ مجھ کو یقین ہے کہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم سے کہ آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم نے یوں فرمایا کہ میں نے ایک تلوار ہلائی تو وہ بیچ میں ٹوٹ گئی ۔ اس کی تعبیر احد کی جنگ میں مسلمانوں کے شہید ہونے کی صورت میں سامنے آئی پھر دوبارہ میں نے اسے ہلا یا تو وہ پہلے سے بھی اچھی شکل میں ہو گئی ۔ اس کی تعبیر فتح اور مسلمانوں کے اتفاق واجتماع کی صورت میں سامنے آئی ۔
تشریح : مہلب نے کہا کہ اس خواب میں صحابہ کرام کے حملوں کو تلوار سے تعبیر کیا گیا اور اس کے ہلانے سے آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم کا اسوہ جنگ مراد ہے اور ٹوٹنے سے مراد وہ جانی نقصان جو جنگ میں پیش آیا اور جوڑنے سے احد کے بعد مسلمانوں کا پھر متحد ہو کر جنگ کے لیے تیار ہونا اور کامیابی حاصل کرنا ۔ ( فتح ) مہلب نے کہا کہ اس خواب میں صحابہ کرام کے حملوں کو تلوار سے تعبیر کیا گیا اور اس کے ہلانے سے آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم کا اسوہ جنگ مراد ہے اور ٹوٹنے سے مراد وہ جانی نقصان جو جنگ میں پیش آیا اور جوڑنے سے احد کے بعد مسلمانوں کا پھر متحد ہو کر جنگ کے لیے تیار ہونا اور کامیابی حاصل کرنا ۔ ( فتح )