‌صحيح البخاري - حدیث 7035

كِتَابُ التَّعْبِيرِ بَابُ إِذَا رَأَى بَقَرًا تُنْحَرُ صحيح حَدَّثَنِي مُحَمَّدُ بْنُ الْعَلَاءِ حَدَّثَنَا أَبُو أُسَامَةَ عَنْ بُرَيْدٍ عَنْ جَدِّهِ أَبِي بُرْدَةَ عَنْ أَبِي مُوسَى أُرَاهُ عَنْ النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ رَأَيْتُ فِي الْمَنَامِ أَنِّي أُهَاجِرُ مِنْ مَكَّةَ إِلَى أَرْضٍ بِهَا نَخْلٌ فَذَهَبَ وَهَلِي إِلَى أَنَّهَا الْيَمَامَةُ أَوْ هَجَرٌ فَإِذَا هِيَ الْمَدِينَةُ يَثْرِبُ وَرَأَيْتُ فِيهَا بَقَرًا وَاللَّهِ خَيْرٌ فَإِذَا هُمْ الْمُؤْمِنُونَ يَوْمَ أُحُدٍ وَإِذَا الْخَيْرُ مَا جَاءَ اللَّهُ مِنْ الْخَيْرِ وَثَوَابِ الصِّدْقِ الَّذِي آتَانَا اللَّهُ بِهِ بَعْدَ يَوْمِ بَدْرٍ

ترجمہ صحیح بخاری - حدیث 7035

کتاب: خوابوں کی تعبیر کے بیان میں باب : جب گائے کو خواب میں ذبح ہو تے دیکھے مجھ سے محمد بن علاءنے بیان کیا ‘ کہا ہم سے ابو اسامہ نے بیان کیا ‘ ان سے بریدہ نے ‘ ان سے ان کے دادا ابوبردہ نے ‘ ان سے حضرت موسیٰ رضی اللہ عنہ نے میرا خیال ہے کہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم سے کہ آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا میں نے خواب دیکھا کہ میں مکہ سے ایک ایسی زمین کی طرف ہجرت کررہا ہوں جہاں کھجوریں ہیں ۔ میرا ذہن اس طرف گیا کہ یہ جگہ یمامہ ہے یا ہجر ۔ لیکن بعد میں معلوم ہوا کہ مدینہ یعنی یثرب ہے اور میں نے خواب میں گائے دیکھی ( زبح کی ہوئی) اور یہ آواز سنی کہ کوئی کہہ رہا ہے کہ اور اللہ کے یہاں ہی خیر ہے تو اس کی تعبیر ان مسلمانوں کی صورت میں آئی جو جنگ احد میں شہید ہوئے اور خیروہ ہے جو اللہ تعالیٰ نے خیر اور سچائی کے ثواب کی صورت میں دیا یعنی وہ جو ہمیں اللہ تعالیٰ نے جنگ بدر کے بعد ( دوسری فتوحات کی صورت میں) دی ۔
تشریح : یمامہ مکہ اور یمن کے درمیان ایک بستی ہے ۔ ہجر کا پایہ تخت تھا یا یمن کا ایک شہر اس روایت میں گائے کے ذبح ہونے کا ذکر نہیں ہے ۔ حضرت امام بخاری نے اس کے دوسرے طریق کی طرف اشارہ کیا ہے جو مسند احمد میں ہے ۔ اس میں صاف یوں ہے بقر النحر تو باب کی مطابقت حاصل ہو گئی ۔ گائے کا اس حال میں خواب دیکھنا کہ کچھ بے گناہ لوگوں کا دکھ میں مبتلا ہونامراد ہے جیسا کہ جنگ احد میں ہوا ۔ خیر سے مراد وہ فتوحات ہیں جو بعد میں مسلمانوں کو حاصل ہوئیں ۔ یمامہ مکہ اور یمن کے درمیان ایک بستی ہے ۔ ہجر کا پایہ تخت تھا یا یمن کا ایک شہر اس روایت میں گائے کے ذبح ہونے کا ذکر نہیں ہے ۔ حضرت امام بخاری نے اس کے دوسرے طریق کی طرف اشارہ کیا ہے جو مسند احمد میں ہے ۔ اس میں صاف یوں ہے بقر النحر تو باب کی مطابقت حاصل ہو گئی ۔ گائے کا اس حال میں خواب دیکھنا کہ کچھ بے گناہ لوگوں کا دکھ میں مبتلا ہونامراد ہے جیسا کہ جنگ احد میں ہوا ۔ خیر سے مراد وہ فتوحات ہیں جو بعد میں مسلمانوں کو حاصل ہوئیں ۔