كِتَابُ التَّعْبِيرِ بَابُ جَرِّ القَمِيصِ فِي المَنَامِ صحيح حَدَّثَنَا عَبْدُ اللَّهِ بْنُ مُحَمَّدٍ الْجُعْفِيُّ حَدَّثَنَا حَرَمِيُّ بْنُ عُمَارَةَ حَدَّثَنَا قُرَّةُ بْنُ خَالِدٍ عَنْ مُحَمَّدِ بْنِ سِيرِينَ قَالَ قَالَ قَيْسُ بْنُ عُبَادٍ كُنْتُ فِي حَلْقَةٍ فِيهَا سَعْدُ بْنُ مَالِكٍ وَابْنُ عُمَرَ فَمَرَّ عَبْدُ اللَّهِ بْنُ سَلَامٍ فَقَالُوا هَذَا رَجُلٌ مِنْ أَهْلِ الْجَنَّةِ فَقُلْتُ لَهُ إِنَّهُمْ قَالُوا كَذَا وَكَذَا قَالَ سُبْحَانَ اللَّهِ مَا كَانَ يَنْبَغِي لَهُمْ أَنْ يَقُولُوا مَا لَيْسَ لَهُمْ بِهِ عِلْمٌ إِنَّمَا رَأَيْتُ كَأَنَّمَا عَمُودٌ وُضِعَ فِي رَوْضَةٍ خَضْرَاءَ فَنُصِبَ فِيهَا وَفِي رَأْسِهَا عُرْوَةٌ وَفِي أَسْفَلِهَا مِنْصَفٌ وَالْمِنْصَفُ الْوَصِيفُ فَقِيلَ ارْقَهْ فَرَقِيتُهُ حَتَّى أَخَذْتُ بِالْعُرْوَةِ فَقَصَصْتُهَا عَلَى رَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَقَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يَمُوتُ عَبْدُ اللَّهِ وَهُوَ آخِذٌ بِالْعُرْوَةِ الْوُثْقَى
کتاب: خوابوں کی تعبیر کے بیان میں
باب: خواب میں کرتے گھسیٹنا
ہم سے عبد اللہ بن محمد الجعفی نے بیان کیا ‘ انہوں نے کہا ہم سے حرمی بن عمارہ نے بیان کیا ‘انہوں نے کہا ہم سے قرہ بن خالد نے بیان کیا ‘ ان سے محمد بن سیرین نے بیان کیا ‘ ان سے قیس بن عباد نے بیان کیا کہ میں ایک حلقہ میں بیٹھا تھا جس میں حضرت سعد بن مالک اور حضرت عبداللہ بن عمر رضی اللہ عنہ عنہما بیٹھے ہوئے تھے۔ وہاں سے حضرت عبد اللہ بن سلام رضی اللہ عنہ عنہ گزرے تو لوگوں نے کہا کہ یہ اہل جنت میں سے ہیں ۔ میں نے ان سے کہا کہ وہ اس طرح کی بات کہہ رہے ہیں ۔ آپ نے فرمایا سبحان اللہ ان کے لیے مناسب نہیں کہ وہ ایسی بات کہیں جس کا انہیں علم نہیں ہے ۔ میں نے خواب میں دیکھا تھا کہ ایک ستون ایک ہرے بھرے باغ میں نصب کیا ہوا ہے اس ستون کے اوپر کے سرے پر ایک حلقہ ( عروہ ) لگا ہوا تھا اور نیچے منصف تھا ۔ منصف سے مراد خادم ہے پھر کہا گیا کہ اس پر چڑھ جاؤ میں چڑھ گیا اور میں نے حلقہ پکڑ لیا ‘ پھر میں نے اس کا تذکرہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم سے کیا تو آپ نے فرمایاکہ عبداللہ کا جب انتقال ہو گیا تو وہ العروۃ الوثقیٰ کو پکڑے ہوئے ہوں گے ۔
تشریح :
یعنی اسلام پر ان کا خاتمہ ہوگا ‘ باغ سے مراد اسلام ہے ‘ کنڈا سے بھی دین اسلام مراد ہے ۔
یعنی اسلام پر ان کا خاتمہ ہوگا ‘ باغ سے مراد اسلام ہے ‘ کنڈا سے بھی دین اسلام مراد ہے ۔